Urdu Text
stringlengths
2
73.7k
بعض اوقات ہماری ناقص عقل اس فائدہ کا ادراک کرنے سے قاصر رہتی ہے
ارشد مہربان کے جنازے کی تصویر کو ایک دلیل کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔
بندگی کے عوض فردوس ملے
چھ ہفتے گزارنے کے بعد یاسیکا اسی ہفتے جیل سے رہا ہوئی ہے
ہر پارہ سنگ لخت دل کوہ طور تھا
پتا نہیں دوسروں کے کریکٹر پہ کیچڑ اچھال کے لوگوں کو کیا ملتا ہے
میں بھی ایک دو بار انہیں ملا اوربڑا ہنس مکھ اورکھلے ڈلے مزاج کا پایا۔
اس کے ساتھ جرنل ضیاء کے اس ظلم کو
جب اس جیسا موسم کہیں اور نہیں ملتا۔
جو جاؤں واں سے کہیں کو تو خیر باد نہیں
اگر نہ درد کی اپنے دوا کہیں اُس کو
جب کہ اس کا رکشہ
مل جائے گا فکر مت کرو
پھر ریٹائر ہو گئے اور یوں لگتا تھا کہ گوشہ نشینی میں چلے گئے ہیں۔
تیرا امام بے حضور تیری نماز بے سرور
انہوں نے فساد اور نفرت کی سیاست کرنی ہے یا شائستہ اختلاف کی؟
نہ مستقبل سے یہ ماضی بتائے گا کہ حال کی تعمیر کیسے ہو نی ہے۔
فطرت نے مجھے بخشے ہیں جوہر ملکوتی
اسی فارمولے پہ جناب آصف علی زرداری کاربند رہے اور یہی نکتہ عمران خان کے سامنے رہا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں سابق صدر آصف زرداری اور بلاول بھٹو سمیت پارٹی کی سینیئر قیادت بھی شریک رہی۔
کسی نے قتل کیا ہے یہ انتقال نہیں
ان کے خلاف ہونے والے اقدامات کا تعلق اقتدار کے کھیل سے ہے۔
اس کی وجہ افغانستان کی صورت حال ہے۔
اس کی شکل پر بلا اطمینان تھا۔
دوسرا یہ کہ یہ اسلامی ریاست کے ارتقا اور استحکام کا دور تھا۔
ہمارے دور میں رقاصہ کے پاؤں نہیں ہوتے
ہے ہلال ہے
کوئی مجھ کو یہ تو سمجھا دو کہ سمجھائیں گے کیا
دوسروں کی مدد کرنے سے اللہ پاک خوش ہوتے ہیں
مواقع میسر آسکتے ہیں
اصولی بات کہہ رہے ہیں۔
اس لئے آخری تجزیے میں جمہوریت ہی ہماری پہلی اور آخری آپشن ہے۔
اس دوران قوم مجموعی طور پر نیکی، پرہیز گاری اور نجات کی راہوں پر چل نکلی ہے۔
ڈاکٹر یوں گھبرا کر پیچھے ہٹا کہ طلعت کو سخت غصہ آیا
امریکا کی نیویارک یونیورسٹی
آسمانوں کے حالات بدلے تو سب کچھ لٹ گیا۔
آگ اس گھر میں لگی ایسی کہ جو تھا جل گیا
آپ یورپ کے کس ملک میں ہو بھائی
یہ پری چہرہ لوگ کیسے ہیں
رواں سال ان دفتروں کے لئے پچاس کروڑ روپے مختص ہیں۔
عمران خان یہ بات جانتے ہیں۔
میں بھی شادی کرنے جارہا ہوں ورن دھون
اجلاسوں کی توجہ کا مرکز تھے
گیت گاتی ہوئی، گنگناتی ہوئی
انہوں نے اہل سیاست کے مابین ایک نئے میثاق کی بات کی ہے۔
وہ گھر کے سارے کام کرکے فارغ ہوچکی تھی
بس میری والی میں غزل نہیں ہے۔
میں نے جس تہذیبی حساسیت کی بات کی، اس کو مزید واضح کرنا ضروری ہے۔
یہاں تو زندہ انسان بغیر کھال کے لٹکا ہوا تڑپ رہا تھا
مسلمانوں کے موجودہ حالات کا ذمہ دار قرار دیا
اس طنز میں وزن تھا یا نہیں لیکن وہی چیز آج پاکستان کے کام آ رہی ہے۔
غزل کے بھیس میں آئی ہے آج محرم ِ درد
کہتا تھا کہ رات سر پہ آئی
مبشر میں سعودی عرب میں رہتا ہوں اور میں آپ کی ہر وڈیو لائق کرتا ہوں
چلو اسی کرونا کے بہانے پیسے ہی کماؤ یعنی رو دھو کر سپورٹ لو
کہ ان کی سفارش پر وزیراعظم عمران خان نے
ان کی زندگی کے اہم واقعات پر مشتمل ایک سریز نشر کی
ناکام ہو، اور اس سے بھی زیادہ کمزور وہ ہے جو ہاتھ آئے ہوئے
میڈیا کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ریاست کا چوتھا ستون ہے۔
اس کی ایک شہادت اشرف غنی صاحب کا بے ثمر دورہ بھارت ہے۔
یہ کپڑا اس سے اچھا ہے۔
تو یہ میرے لئے ضروری ہے۔
بندوق اور توپ و تفنگ تو افواج کے پاس ہوتے ہیں۔
تاکہ تقریر کا اثر کمزور نہ پڑے۔
بہت سے مسائل کا تدارک ہو سکے گا
نیب کا ملتان میٹرو بس منصوبے کی تحقیقات کا حکم
تو کم از کم سماجی آزادیاں سلب نہیں ہوئیں۔
سنت اور قوانین انسان کو رہنمائی دینے کے لیے کافی ہیں
اردو زبان کو ہندوستان کے مسلمانوں کے ساتھ خاص کیا جاتا ہے
مجھے اللہ نے اس کا حکم دیا ہے۔
اب ہم نے سوچنا ہے کہ انہیں کیسے خد و خال دینے ہیں۔
حیا نہیں ہے زمانے کی آنکھ میں باقی
منہ الیاس رنگ گورا کرنے والی کریمز کی تشہیر کرنے والی اداکاراں پر برہم
بچوں کے درمیان کوئز مقابلہ
ایک رائے ممکن ہے۔
ملاقاتیں کیا کیا؟
آج ہمارا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن یا نفاذ اسلام نہیں ہے۔
لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں ایام اسیری گزاررہے ہیں۔
جیسے چودہ سو سال پہلے تھے۔
اب بھی کچھ ایسا ہی لگتا ہے۔
جہانگیر ترین کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچا رپورٹ
جب کسی مسئلے میں عدالتیں اپنا فیصلہ سنائیں
عام آدمی نے تو حال میں جینا ہوتاہے۔
وفاقی حکومت کا کورونا وائرس کے پیش نظر معاشی ریلیف پیکیج کا اعلان
میں موت کے منہ میں واپس آنے والے
بہت جلد یہ قوم غزوہ ہند میں آزمائی جائے گی اور یہی ناشکری قوم تمہیں تلاش کرتی پھرے گی
میں نے اس گیت کا فرانسیسی ورژن سنا ہوا ہے
جیسا دیس ویسا بھیس
ہاروی وائنسٹن کے خلاف دوسری خاتون بھی جیوری کے سامنے پیش
کیا پاکستانی تخیل میں کوئی کجی پائی جاتی ہے؟
یہاں بھی کچھ ایسا ہی حال ہے۔
نجات مل جائے گی
ٹیلی فون کی گھنٹی بج رہی ہے
پی ٹی آئی حکومت اورمقتدرہ قوتوں میں کوئی دراڑ نہیں۔
ایف بی ار کا ٹیکس دہندگان کیلئے سنگل پورٹل کے اغاز کا فیصلہ
تو پھر عزم اور ہمت دکھانے کی ضرورت ہے۔
اس کو بد قسمتی سمجھنا چاہیے۔
حالات کوئی حیثیت نہیں
میں انہیں تقریباً دو دہائیوں سے جانتا تھا۔
پاکستانی مصنوعات کی تشہیر کیلیے خصوصی پلیٹ فارم تیار