Urdu Text
stringlengths
2
73.7k
اس غیر ضروری اور بیوقوفانہ جنگ میں پاکستان کو بے پناہ نقصان پہنچایا۔
لہذا اس کینسر کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے
تو اور سوئے غیر نظر ہائے تیز تیز
ان کے کرب کا اندازہ کرنا مشکل نہیں اگر کسی کے سینے میں ایک دھڑکتا دل ہے۔
پیسہ ہونے کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ وہ ہر کسی کو اون کرتے ہیں
اللہ تعالیٰ نے اسے مہلت دے دی
اک صحیفہ نیا اترا ہے سنا ہے لوگو
میں اپنی زندگی ایسے نہیں گزارنا چاہتا
دیا ہے ہم کو خدا نے وہ دل کہ شاد نہیں
قصوروار غریب الدیار ہوں لیکن
پروجیکٹ غازی اب کب سامنے ائے گی
تمہیں اس دن پر رونا چاہئے جو تم نے نیکی کے بغیر گزار دیا
سیدنا عمرؓ نے فرمایا یا رسول ا کیا میں اسے قتل کر دوں ارشاد ہوا اگر وہ دجال ہے۔
وہ کبھی دوست ہونہیں سکتا
سر میں آپ سے رہنمائی لینا چاہتا ہوں
دیدار کی طلب ہو تو نظریں جمائے رکھ غالب
اب حجرۂ صوفی میں وہ فقر نہیں باقی
دیکھیے زخم کا کیا حال ہوا ہے رضیہؔ
توپاکستانی ذہنوںپہ پڑی زنجیروں کو توڑا نہیں جاسکتا؟
جس میں گھر سے باہر نکلنے والے شہریوں کے لیے
سجا رکھے ہیں
آہستہ آہستہ دیکھے گا کہ بڑی سے بڑی ناگوار باتیں بھی اب اسے گوارا ہیں
گلاب گھروں اور باغوں میں اگایا جانے والا سب سے عام پھول ہے
دل سے تنگ آکے جگر یاد آیا
ہمیں اپنے بڑوں اور بچوں کو ماحول دوستی کا درس دینے کی ضرورت ہے
دَہَنِ شیر میں جا بیٹھیے ، لیکن اے دل
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
کوہ شگاف تیری ضرب تجھ سے کشاد شرق و غرب
غیر از نگاہ اب کوئی حائل نہیں رہا
لیکن اس کا سراغ نہیں لگ رہا
پنجاب سے دبئی پہنچنے والی پنکی میم صاحب کے بدلتے انداز
اس لیے ہم کو نہیں خواہش ِحوران ِبہشت
اور اس کتاب کا مکمل حوالہ بھی بھیج دیجئے گا
دونوں کے سیاسی کردار اور رویے میں مکمل یکسانیت ہے۔
وہ ہمارے ہاتھ سے نکل گیا۔
پورپ میں اٹھنے والی پاپولزم کی تحریک بنیادی طور پر تین نکات پر مبنی ہے۔
پاکستان کے مذہبی طبقات کا متفقہ فیصلہ ہے کہ بھٹو صاحب ایک سیکولرآ دمی تھے۔
کھانے پینے والی اشیا پرخاص توجہ دی جائے
جب کہ تجھ بن نہیں کوئی موجود
تمثالِ ناز جلوۂ تیرنگِ اعتبار
دشت میں ہے مجھے وہ عیش کہ گھر یاد نہیں
کاش رِضواں ہی درِ یار کا درباں ہوتا
وہ محفل اٹھ گئی جس دم تو مجھ تک دور جام آیا
اس کا جواب کسی کے پاس نہیں یہ بھی کہا گیا کہ وہ مقناطیسی سیاہی غیر موثر تھی۔
یااللہ رحم فرما ہم سب پہ یا ظالمو کو ہدایت دے آمین
ایسی بھی
رہبر انقلاب اسلامی نے مزید کہا
تحریک طالبان کیساتھ ممکنہ مذاکرات
تم نے دی تھی مجھے
وہ غلام ہے
مگر تم کسی بھی بہانے نہ رونا
قاصد کو اپنے ہاتھ سے گردن نہ ماریے
یہی بات نا میں بتا سکا
پرانی رومی تقویم میں یہ دسواں مہینہ تھا
روایات ہے کہ خالی ہاتھ کسی کے گھر جایا نہیں کرتے
انسان کا اپنے دشمن سے انتقام کا سب سے اچھا طریقہ ہے کہ
دونوں میاں بیوی کو کوئی اور کام نہیں ہے
خیر کوئی بات نہیں
اچھا بھلا سویٹ لڑکا ہے
کہ موجِ بوئے گل سے ناک میں آتا ہے دم میرا
اس عرصے میں انہیں ترقیاتی کاموں سے کیسے منع کیا جا سکتا ہے؟
اس طرح کی چیزوں میں ان کی مدد سے میں نے فائدہ اٹھایا
گھریلو تنازع کے بعد صنم ماروی کا گلوکاری چھوڑنے کا اعلان
گھر سے نکلے تھے ہم
نظر لگے نہ کہیں اُس کے دست و بازو کو
تمام عمر کسی
یا مجھے ہمکنار کر یا مجھے بے کنار کر
نہیں بھیا محفل میں ہی ہیں
اس کو زیادہ سمجھنے کی ضرورت نہیں تھی
نیلو کا تعلق شہر بھیرہ سے تھا اور وہ ایک کرسچیئن فیملی میں پیدا ہوئیں۔
مرہم کی جستجو میں پھرا ہوں جو دُور دُور
حکومتی اراکین پارلیمنٹ میں امریکہ کا جو یار ہے وہ غدار ہے
تجھ سے امید کر رہا ہے کوئی
غذا ہمارے جسم کی ضرورت ہے
یہ ایسے موقع پر ہے جب دہشتگردوں نے دوسرے روز بھی
وہ دل ہے یہ کہ جس کا تخلص صبور تھا
یہ سارے کا سارا مکینک کا فالٹ ہے کمپنی سے بائیک بیسٹ سیٹنگ سے سیٹ ہو کر نکلتی ہے
عاشق ہوئے ہیں آپ بھی ایک اور شخص پر
یے لسی ہے
نغمۂ نوبہار اگر میرے نصیب میں نہ ہو
اس کے ضمنی فوائد بے شمار ہوسکتے ہیں، بعض ماہرین اس کے طبی فوائد بھی گنواتے ہیں۔
کا اجلاس ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر سلطان محمود چودھری
دنیا میں اب ایک مذہبی ریاست کے لیے جگہ سکڑتی جا رہی ہے۔
ارشاد ہوا تم نے دیکھا اس شخص کو جو آخرت کی جزا و سزا کو جھٹلاتا ہے؟
کہ دل کو حق نے کیا ہے نگاہ کا پیرو
کار جہاں دراز ہے اب مرا انتظار کر
اس کی اساس پر ہماری ریاست قائم ہے اور قائم رہ سکتی ہے۔
مرتے ھیں ولے ان کی تمنا نہیں کرتے
امریکہ کا مشہور گینگسٹر ایل کپون اسی صورتحال کی پیداوار تھا۔
تری نازکی سے جانا کہ بندھا تھا عہد بودا
ہے اگر جائز تمنا میری تو قبول کر
سامنا حورو پری نے نہ کیا ہے نہ کریں
ناکامی مشتعل کرتی ہے اور لوگ طرح طرح سے اس کا اظہار کرنے لگتے ہیں۔
ان دنوں صدر حسن روحانی اٹلی اور فرانس کا دورہ کر رہے ہیں۔
کاغذی ہے پیرہن ہر پیکرِ تصویر کا
اس لئے کہتے ہیں دوسروں کو اپنی پرنسل لائف میں بالکل انوالو نہیں کرنا چاہئے
عزت ہر انسان کو چاہئے ہوتی ہے مگر کچھ کا طریقہ ارریٹیٹنگ ہوتا ہے
اِس کا ایک بڑا حصہ ہم تک پہنچ گیا ہے
پاکستانی طالبان کے حوالے سے تولیبل لگانے کی شدت پسندی عروج پر پہنچ چکی تھی۔
اس کے نا ہونے سے کچھ بھی نہیں بدلہ غالب