Urdu Text
stringlengths 2
73.7k
|
---|
موت کے بعد کی زندگی اصل زندگی ہے |
اس نے مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ کرنا تھا کر ڈالا۔ |
جی، بالکل۔ |
تو ٹریفک پولیس ان کے لیے سہولت کار کا کام کر تی ہے۔ |
ہمیں بھی ایک موقع ملا اس میں سفر کرنے کا۔ |
راولپنڈی رنگ روڈ جو موجود صورت میں رنگ روڈ کی بجائے راولپنڈی بائی پاس بن گی |
شیئر کریں |
ناف زمین ھے نہ کہ ناف غزال ھے |
اس کی وجہ یہ تھی کہ تقسیم اور ہجرت کے باوجود، بھارت میں کروڑوں مسلمان آباد تھے۔ |
وہ بہت ظالم ہے |
گر تیرے ہونٹوں پہ، کوئی دعا نہیں میرے لئے |
ثانیہ سعید کی ایکٹنگ زبردست تھی اور بہت گریس فل بھی لگ رہی تھی |
اس وقت تک یہ معرکہ آرائی ایک ہی جغرافیہ کی حدود میں تھی۔ |
ہر چیز پہ چھا گیا اندھیرا |
وہ دروازا ہے |
اسی لیے اس کو پاکستان کا قومی پھول کہا جاتا ہے |
آج تم یاد بے حساب آئےا |
ہاں کچھ نہ کچھ تلافیِ مافات چاہیے |
پھر بھی جب فیصلہ آیا تو یوں لگا کہ زمین ہل کے رہ گئی ہے۔ |
پهر شوق کر رہا ہے خریدار کی طلب |
میرا کہنا یہ ہے کہ بطور منہج، یہ لبرل ازم کے ساتھ خاص نہیں ہے۔ |
سکھوں کو شکست دیکر پنجاب کو برطانوی سلطنت میں شامل کر لیا |
فریدون و جم و کیخسرو و داراب و بہمن ک |
میرے خوابوں میں بھی تو میرے خیالوں میں بھی تو |
اگ رہا ہے درو دیوار سے سبزہ غالب |
تاراجِ کاوشِ غمِ ہجراں ہوا، اسد |
اس کا تحفظ ہوتا ہے |
تو تقریبا پچاس بلین ڈالر کا۔ |
ہفتہ وار دو چھٹیاں ختم کرنے پر بینک ملازمین سراپا احتجاج |
ہے کچھ ایسی ہی بات جو چپ ہوں |
منعقدہ اجلاس کے دوران کہی اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈپٹی کمشنروانکم ٹیکس یونٹ رینج زون کے اہلکاروں کی ناجائز |
پراسرار طور پر قتل کی گئی ہولی وڈ اداکارہ پر فلم بنے گی |
خودی کی موت ہو جس میں وہ سروری کیا ہے! |
علی ظفر نمل نالج سٹی کے سفیر مقرر |
اسے دوبارہ دیکھا جائے گا۔ |
پاکستانی اسلامی جمہوریت ہے |
وہ اپنی تعلیم خود کرتے ہیں۔ |
اس نے کہانیاں پڑھنے پرکیوں زور دیا، فکشن اس کے نزدیک ہرایک کے مطالعے کا جزیوں ہونی چاہیے؟ |
گاہے گاہے غلط آہنگ بھی ہوتا ہے سروش |
اس باب میں ریاست سے دو بنیادی غلطیاں ہوئیں۔ |
اتنا لمبا ٹینشن کا شکار بارڈر شمالی اور جنوبی کوریا کا ہے یا ہندوستان اور پاکستان کا۔ |
ہوں شمعِ کشتہ، در خورِ محفل نہیں رہا |
اک حسیں آنکھ کے اشارے پر |
وطن اور مذہب کا باہمی تعلق بھی اسی حوالے سے ہماری توجہ کا مستحق ہے۔ |
میرا خیال ہے کہ وزیراعظم کو آگے بڑھ کر معاملے کواپنے ہاتھ میں لینا چاہیے۔ |
نہیں دیکھا شناور جوے خوں میں تیرے تو سن کو |
اسد! زندانیِ تاثیرِ الفت ہائے خوباں ہوں |
مقدر کے ہارے کبھی جیتا نہیں کرتے |
اس کا مطلب یہ نہیں ہو تا کہ ریاست کا دفاع پس منظر میں چلا جا تا ہے۔ |
کیا غمخوار نے رسوا لگے آگ اس محبت کو! |
آئینہ خانہ وادی جوہر غبار تھا |
بیٹھے ہیں رہگزر پہ ہم غیر ہمیں اٹھائے کیوں؟ |
مقدور ہو تو ساتھ رکھوں نوحہ گر کو میں |
وہ سہی ہے |
ہے تماشا زشت رویوں کا عتاب آئینے پر |
یار آج تو بہت ہی غصہ آ رہا ہے ایپیسوڈ دیکھ کر اللہ بچائے ایسی لڑکیوں سے |
ان کا اور سیاسی جماعت کا تعلق موکل اور وکیل کا ہوتا ہے۔ |
بر روئے شش جہت در آئینہ باز ہے |
ئی سی سی کی نئی ون ڈے رینکنگ جاری |
آگہی دام شنیدن جس قدر چاہے بچھائے |
وہ ہیدر اباد ہے |
بھرم قائم رکھنے کے لیے یہ مشقت جھیلتا ہے |
سرگشہٴ خمارِ رسوم و قیود تھا |
اور گھر میں تو بڑی سرکار تھی شاید |
کہ سانپ فرش ہے اور سانپ کا ہے من تکیہ |
خدا کی راہ میں شاہی و خسروی کیسی؟ |
ہاہاہاہا شکریہ شکریہ |
ہم نے جس کو اپنا جانا وقت پہ وہ انجان ہوا |
ملال یہ ہے کہ ان کھیتوںکا وجود بھی سمٹتا جا رہا ہے۔ |
کس طرح کبریت سے روشن ہو بجلی کا چراغ |
تنگی دل کا گلہ کیا یہ وہ کافر دل ہے |
میں جو سر بہ سجدہ ہوا کبھی تو زمیں سے آنے لگی صدا |
اب لاہور کے چاروں طرف بھی لاہور ہی واقعہ ہے |
بے ستوں خوابِ گرانِ خسروِ پرویز ہے |
چھوڑا نہ مجھ میں ضعف نے رنگ اختلاط کا |
اس نزاکت کا برا ہو، وہ بھلے ہيں تو کيا! |
کم نہیں وہ بھی خرابی میں پہ وسعت معلوم |
ہلکی سی دھوپ برسات کے بعد، تھوڑی سی خوشی ہر بات کے بعد، اسی طرح مبارک ہو آپ کو، جشن آزادی ایک دن کے بعد |
ہوائے قرطبہ شاید یہ ہے اثر تیرا |
خامشی سے نتھر رہا ہے کوئی |
میں نے چاہا تھا کہ اندوہ وفا سے چھوٹوں |
اس کی کامیابیوں کو کسی فرد واحد سے منسوب کرنا خلاف واقعہ ہے۔ |
میں نے کہا کہ بزمِ ناز چاہیے غیر سے تہی |
انہی پر اس کے آگے بڑھنے اور ترقی کرنے کا دارومدار ہوتا ہے۔ |
قفس میں مجھ سے رودادِ چمن کہتے نہ ڈر ہمدم! |
سوال یہ ہے کہ آئینی طور پر یہ کونسل کسی خاص فقہ کی نہیں، قرآن وسنت کی پابند ہے۔ |
ووٹ بینک کے ساتھ انتخابی عمل کی تفہیم میں بھی وہ دوسروں سے بہتر ہیں۔ |
بسکہ ہوں غالبؔ اسیری میں بھی آتش زیر پا |
شاید کسی غصے کی وجہ سے۔ یا اپنے آپ کو منوانے کی فکر کی وجہ سے |
اچھی وڈیو بنائ ھے اللہ اپنا رحم کرے انسانیت پر |
میری جنریشن کے لوگ ان پرانی پارٹیوں کے نام سن سن کے بوڑھے ہوچکے ہیں۔ |
گرچہ تو زنداني اسباب ہے |
البتہ قدم مضبوط رہنے چاہئیں۔ |
ہم اور بھی سہم گئے کہ لالہ جی کچھ ناراض معلوم ہوتے ہیں |
ہوئے اس مہر وَش کے جلوۂ تمثال کے آگے |
چار ممالک ایسی ہیں جن کی معیشتیں براہ راست خطرات کی زد میں ہیں۔ |
اپنے پہ اعتماد ہے غیر کو آزمائے کیوں |
جی جی اسی پہ ہی ملی تھی |
عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ |
منگل کو رکھ لیں آخری کلاس۔۔۔ |
Subsets and Splits
No saved queries yet
Save your SQL queries to embed, download, and access them later. Queries will appear here once saved.