Urdu Text
stringlengths 2
73.7k
|
---|
کراچی میں بے حیائی کے سبب مٹی پتھر کا عذاب طوفان کی شکل میں |
ہے زندگی جیسے |
اس نے دیکھا نہں عالم میری تنہائی کا |
جو سارا دن مرے خوابوں کو ریزہ ریزہ کرتے ہیں |
آ پہاڑوں کی طرح سامنے آ |
مذاکرات پر مبنی بیان جاری کیا ہے |
ڈپٹی سپیکر کی رولنگ میں بظاہر الزامات ہیں کوئی فائنڈنگ نہیں چیف جسٹس |
پارٹی سے منسلک افراد کا اس طرح کا رویہ انتہائی شرمناک ہے |
باعث بن رہی تھی |
کہ میں آپ کا سامنا چاہتا ہوں |
آسمانوں کی آسمانی میں |
مجھے اپنے آپ سے پیار |
ٹھکانہ قبر ہے عبادت کچھ تو کر غالب |
معافی سے بڑھ کے اب رہا کیا ہے؟ |
پل کھڑے سو رہے ہیں پانی میں |
امی انتظار کر رہی ہوں گی |
اس بار سو فیصد مقامی تحریک مزاحمت ہے۔ |
واہ کیا بات لکھی۔ |
ایرانی ذرائع نے اسے بتایا ہے |
اللہ تعالیٰ نے ان کو بڑا حوصلہ عطا فرمایا تھا |
کوٹ کے بٹن کھولے ٹائی کی گرہ کھولی |
وہ وہاں دس گھنٹے میں پہنچ جائیں گے |
فلمیں دیکھیں گے |
انہیں دہشت گردی سے متعلق قوانین کے تحت کیوں پکڑا جا رہا ہے؟ |
کعبہ میں جا رہا تو نہ دو طعنہ کیا کہیں |
سفینہ چاہیے اس بحر بیکراں کے لیے |
اگر وہ سرو قد گرمِ خرامِ ناز آ جاوے |
جو وائرس کے ساتھ ساتھ افواہوں کے خلاف بھی لڑ رہے ہیں |
اس کا آغاز سیاسی جماعتوں کی تنظیم کو بہتر بنانے سے ہو گا۔ |
اف بہت ظلم ہوا بیچاری ثانیہ اور اس کے بچے رومی کے ساتھ مجھے بہت ترس آرہا تھا رومی پر |
میں کہہ رہا ہوں بولر اور بیٹسمین میں فرق ہوتا ہے۔ اس لئے بولر کی ایکزامپل بولر سے ہی دو بٹسمین سے نہیں |
یے نواب ہے |
اور خدا سے دعا کرو کہ میرے پروردگار مجھے بخش دے اور مجھ پر رحم کر اور تو سب سے بڑا رحم کرنے والا ہے |
سراپا رہنِ عشق و ناگزیرِ الفتِ ہستی |
غیر نے کی آہ، لیکن وہ خفا مجھ پر ہوا |
ہنس کے کرتا ہے بیانِ شوخئ گفتارِ دوست |
انتخابات کے نظام میں بہتری ارتقا سے آئے گی اور اس کی بنیاد رکھ دی گئی ہے۔ |
میں ظلمت شب میں لے کے نکلوں گا اپنے درماندہ کارواں کو |
غیر سے دیکھیے کیا خوب نباہی اس نے |
ان کے خیال میں مودی صاحب ایک طرح سے میگلومینیا کا شکار ہیں۔ |
کہ فکر مدرسہ و خانقاہ ہو آزاد |
فرنگی شیشہ گر کے فن سے پتھر ہوگئے پانی |
بلبل تھا کوئی اداس بیٹھا |
نہ پڑھنے والوں کا ابھی سارا زور قلم جمہوریت کے مقدمات پر صرف کرنا چاہیے۔ |
نیا کام کرنے والےافراد ذہنی دباؤ کا شکار ہوجاتے ہیں |
شمارِ سُبحہ مرغوبِ بتِ مشکل پسند آیا |
دل دیا جان کے کیوں اس کو وفادار، اسد |
بھاگے تھے ہم بہت سو اسی کی سزا ہے یہ |
اس پروگرام کے دوران کوئی کمرشل پیش نہیں کیا جاتا |
اس لیے کہ معمول کی سڑک اس وقت بند ہے۔ |
پہلے نسبتا معمولی چیزوں کا تو خیال کر لیں۔ |
صرفہ ہے ضبطِ آہ میں میرا، وگرنہ میں |
مگر گوشت پوست کا ایک بڑا سا بت بنالیتے ہیں اور اسکو پوجنا شروع کردیتے ہیں |
احد چیموں کی بھی پانچوں گھی میں ہوتی ہیں اور خادمان قوم بھی فائدے میں ہوتے ہیں۔ |
ایک گھر ہی لیا بڑا سا اور اس ڈرامے میں صرف اسی گھر میں شوٹنگ ہوئی کہیں اور تو دکھایا نہیں گیا |
ہتھیاروں کی عالمی تجارت امریکا اور روس کے درمیان خلا بڑھ گیا رپورٹ |
ہمت بڑھی آگے بڑھنے کی |
اس کے پتے اور پھول دور سے پاکستانی جھنڈا لگتے ہیں |
سر احمد کہہ رہے ہیں یہاں اسائنمنٹ دے جاؤ |
اقبال کے افکار سے روشن ہیں کئی دیپ |
اکبر ہندوستان کی تاریخ کا سب سے کامیاب حکمران تھا۔ |
مانگے ہے پهر، کسی کو لبِ بام پر ہوس |
قدرت کا نایاب ہی شاہکار ہے اقبال |
یہ ہم میں سے ہیں۔ |
میرے والد ترکھان تھے |
اردو شاعری ایک شاعری کی روایت ہے جس میں بہت سے مختلف اسلوب ہیں۔ |
درپردہ انھیں غیر سے ھے ربط نہانی |
اسے غالبا علم الاسماء کہتے ہیں، معلوم نہیں کہ وہ صاحب اس کے کس قدر ماہر ہیں۔ |
شام ان کے لیے اور ہمارے کچھ دیگر دوستوں، جیسا کہ قطریوں، کے لیے ایک خبط بن چکا ہے۔ |
اس واقعے سے خیال آیا کہ بندے کے باطن کے اندر کہیں ایک وولبر بچہ بھی موجود ہے۔ |
جگنو کی روشنی ہے کاشانۂ چمن میں |
اس کا دوسرا پہلو بھی ہے جو اس کی حکمت عملی کو غلط ثابت کر رہا ہے۔ |
چھ سات ماہ وہ ڈیوٹی سے غیر حاضر رہا، پھر منتیں ترلے کرکے سمجھوتہ ہوا۔ |
تو کس امید پہ کہیے کہ آرزو کیا ہے |
اپنے سے کر نہ غیر سے وحشت ہی کیوں نہ ہو |
ہے دل سردِ صبا سے گرمیِ بازارِ باغ |
فرش سے تا عرش واں طوفاں تھا موجِ رنگ کا |
گھر ہمارا جو نہ روتے بھی تو ویراں ہوتا |
سمجھ میں اس قدر آیا کہ دل کی موت ہے دوری |
جن سے طالبان تنظیموں کو مذاکرات کیلئے تیار |
روزے میں آدمی کو بھوک اور پیاس کا جو تجربہ ہوتا ہے، وہ اسے غریبوں کے قریب کر دیتا ہے |
نیمار نے جان بوجھ کر گرنے کی غلطی کو تسلیم کر لیا |
بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے |
عدالتی فیصلے سے پہلے گھر جا چکے ہوتے۔ |
بیٹنگ میں کوئی اسٹار پلیئر بھی نہیں ہے اس لئے نوجوانوں کی توجہ کا مرکز بالنگ بنی ہوئی ہے |
مجھے یہ باتیں بالکل پسند نہیں |
رہا کھٹکا نہ چوری کا دعا دیتا ہوں رہزن کو |
ہزاروں دل دیے جوشِ جنونِ عشق نے مجھ کو |
میں اپنی تجویز دہراتا ہوں۔ |
پس آواز اونچی ہونی چاہئے اور آنکھوں سے غصہ اور منہ سے شعلے برسنے چاہئیں۔ |
ابتدائی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے |
تری راہگزر میں ھیں کتنے ستارے |
اک پرواز آتی ہے |
ہم کہیں گے حالِ دل، اور آپ فرمائیں گے کیا |
میں حیرت زدہ سوچ رہا تھاکہ گجرات میں یہ جزیرہ کیسے نمو دار ہو گیا؟ |
پھر کیمرے آپ کی فوٹو لیں یہ دکھانے کیلئے کہ آپ کتنے عقیدت مند ہیں۔ |
اپنے کیریئر اور معاوضہ حاصل کرنے کیلئے لڑنا پڑا کنگنا |
انہیں کسی نے نا جائز نہیں کہا جذبہ کوئی ناجائز ہو تا ہے۔ |
اک گونہ بیخودی مجھے دن رات چاہیے |
پورے پاکستان سے لوگ روزگار کی تلاش میں کراچی آتے ہیں |
Subsets and Splits
No saved queries yet
Save your SQL queries to embed, download, and access them later. Queries will appear here once saved.