Urdu Text
stringlengths 2
73.7k
|
---|
سلامت رہیں۔ |
گوش منت کش گلبانگ تسلی نہ ہوا |
گر نفس جادۂ سر منزل تقوی نہ ہوا |
بیاں کس سے ہو ظلمت گستری میرے شبستاں کی! |
اب جنوں کا نام خرد ہے جو چاہے، آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے ہیجان کیا ہے؟ |
اگر مسلم لیگ نے شہباز شریف صاحب کو قائد مان کر چلنا ہے۔ |
ماسک کا استعمال عوام کے لیے نہیں بلکہ وائرس کے مشتبہ افراد اور اُن کے نگہداشت دہندگان کے لیے بہتر ہے |
اس لئے خفیہ اداروں کے تمام امور کو بخوبی جانتے تھے |
اس پس منظر میں ڈاکٹر خلیل احمد کی کتاب بہت اہمیت رکھتی ہے۔ |
کوئی ٹریک بتا۔ فری نیٹ ایکٹیو کرنے کے لئے |
نہ استحکام ریاست، سیاسی لغت کا اس کے بعد خوف کے حصار میں رہتا ہوں۔ |
ایسا ھی ھنر اے کاش میں بھی پاؤں |
اس حوالے سے دو سوالات اٹھائے جاتے ہیں۔ |
اب تو انعام دیا جاتا ہے غدّاری پر |
اسے کسی دوسری جگہ حراستی کیمپ میں رکھ دیا گیا |
یہاں اللہ نے انسان کو مسجود ملائکہ بنا دیا |
اگست رکھا گیا جو اصل میں روم کے پہلے بادشاہ کے نام پر تھا۔ |
اس لیے ان کا مسئلہ قانون شکنی یا آئینی شکنی سرے سے ہے۔ |
اُڑتے ہوئے پرندوں کوکوئی قیدنہیں کرسکتافراز |
زخم نے داد نہ دی تنگئ دل کی یا رب |
اس فضا میں سیاسی اسلام ایک بوجھ ہے۔ |
اسی کوکب کی تابانی سے ہے تیرا جہاں روشن |
اس بات سے جیتا ہے جو اس کے رب کی طرف سے آتی ہے |
نالہ جُز حسنِ طلب اے ستم ایجاد! نہیں |
اجڑے ہوئے گھر کا میں وہ دروازہ ہوں غالب |
کہ خامشی کو ہے پیرایۂ بیاں تجھ سے |
وعدۂ سیر گلستاں ہے خوشا طالعِ شوق! |
زمیں جوشِ طرب سے جامِ لب ریزِ سفالی ہے |
صرف حج کے براہ راست مناظر اور خطبہ ء حج نشر کیا گیا |
وا کرد چشمِ شوق بہ آغوشِ کوہسارا |
کمیاب عورت بننا چاہتی ہوں میری صدگی دیکھ میں کیا چاہتا ہوں |
اس لحاظ سے پاکستان میں کرکٹ ٹیم کی بری کارکردگی قومی سطح کا ایشو بن جاتا ہے۔ |
اسدؔ ہر جا سخن نے طرح باغ تازہ ڈالی ہے |
گھٹیا لوگ گھٹیا سوچ گھٹیا منہ |
عدم اعتماد پر ووٹنگ کا آغاز |
اس سے بھارت کو کچھ ملنے والا ہے۔ |
شرم اک اداے ناز ہے اپنے ہی سے سہی |
ان شاءاللہ |
کبھی حسن ہے، شباب ہے |
مہربانی ہاۓ دشمن کی شکایت کیجیۓ |
یہ سب چیزیں انسان سے صبر چاہتی ہیں |
موج سراب دشت وفا کا نہ پوچھ حال |
وہ شوخ اپنے حسن پہ مغرور ہے اسد! |
الحمدللہ میں کامیاب ہوں۔ |
کہیں اس مباحثے میں نہ ہو بندگی قضا |
ایک لمبا عمل تھا اور وہ بنو ہاشم کے سردار |
تب ہی وہ ایسے ڈسیشنز لیتے ہیں جن کے رزلٹ ہار کی صورت میں سامنے آتے ہیں |
ماہرین نے اب تک اسے سازشی مفروضہ کہتے ہوئے |
ابلاغ کی ہر وہ صلاحیت جوخدا نے عطا کی ہے، اس کا شکر ہم پر واجب ہے۔ |
اسلام کا سنہرا دور ابن سینا یا ابو علی سینا، ارسطو کے بعد آنے والا ایک اور عظیم فلسفی |
کرتے ہو مجھ کو منعِ قدم بوس کس لیے؟ |
کس سے محرومیٔ قسمت کی شکایت کیجے |
آب ہو جاتے ہیں ننگِ ہمتِ باطل سے مرد |
مدار اب کھودنے پر گھاس کے ہے میرے درباں کا |
آئی آئی چندریگر روڈ پر ہونے والے احتجاج |
چہرے پر نو کیلی داڑھی تھی |
اب اردگرد کی دنیا کے بارے میں اچھا نظریہ رکھتے ہیں |
لیکن آنکھیں روزنِ دیوارِ زنداں ہو گئیں |
دل میں پھر گریہ نے اک شور اٹھایا غالبؔ |
اور اس وقت ملتان کی سرحدیں ساحل سمندر تک پھیلی ہوئی تھی |
میں راولپنڈی کے جس علاقے میں رہتا ہوں، یہ عمران خان کا حلقۂ انتخاب ہے۔ |
وائے محرومیِ تسلیم و بدا حالِ وفا! |
اصلِ شہود و شاہد و مشہود ایک ہے |
فلک کو پھوپھی سے کوئی سبق نہیں ملا |
خاک بازی امید کارخانۂ طفلی |
وہ وہیں غصہ کرتا ہے |
شام کے جدید ترین نقشے کے مطابق |
کل رات سوتے میں بھی اسے یوں لگا تھا |
صرف معبودِ برحق کے سامنے جھکے |
اس بستی میں کوئی ہوگا جو دوسرے کو پرسادے؟ |
خلد بھی باغ ہے خیر آب و ہوا اور سہی |
خبر نہیں روش بندہ پروری کیا ہے |
بس ایک کمی محسوس ھورھی ھے |
دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت درد سے بھر نہ آئے کیوں؟ |
انہوں نے اپنے نجی اسپتال میں دہشت گردوں کا علاج کیا |
پیٹھ محراب کی قبلے کی طرف رہتی ہے |
عرضِ متاعِ عقل و دل و جاں کئے ہوے |
لاہور کو ایک منفرد اعزاز حاصل ہوا |
تم کو چاہوں؟ کہ نہ آؤ تو بلائے نہ بنے |
ہوا واماندگی سے رہ رواں کی فرق منزل کا |
حکمت کدوں سےعلم جو دے نہ سکے نفع |
ہوا ہے خندۂ احباب بخیہ جیب و دامن میں |
آپ بھی شرمسار ہو مجھ کو بھی شرمسار کر |
بے تکلّف دوست ہو جیسے کوئی غم خوارِ دوست |
دل بہ سوز آتش داغ تمنا جل گیا |
غلامی کیا ہے؟ ذوق حسن و زیبائی سے محرومی |
اب منزلِ گم گشتہ سےکچھ دور نہیں ھوں |
یہ رسم برہم فنا ہے اے دل گناہ ہے جنبش نظر بھی |
میں نے اس کا مطالعہ کرلیا ہے۔آپ آرام سے اسائنمنٹ بنا کر مجھے دے دیجئے گا۔ |
جو مجھے عزیز کر دے، اسی لامکاں پہ یارو |
سپریم لیڈر نے مسئلہ فلسطین کی طرف اشارہ |
رقم تقسیم نہیں کی جاتی ہے |
ہم فوراً ہاتھ روک لیتے ہیں |
لطف خلش پیکاں آسودگئ فتراک |
پیغمبروں کی سیرت یہی کہتی ہے اور قوموں کی تاریخ بھی یہی شہادت دیتی ہے۔ |
ملت کے پاسباں کو نہ کچھ اس سے واسطہ |
دل تو چاہتا تھا کہ عدم تشدد وتشدد کو خیرباد کہہ دوں |
نہ آئی سطوت قاتل بھی مانع میرے نالوں کو |
اس نے رکشے سے اُتر کر ان سے کہا کہ سٹریچر لے آئیں |
اس لیے سوال یہ ہونا چاہیے کہ کیا پاکستان کی قیادت نے افغانستان میںظلم کا ساتھ دیا؟ |
Subsets and Splits
No saved queries yet
Save your SQL queries to embed, download, and access them later. Queries will appear here once saved.