Urdu Text
stringlengths
2
73.7k
تمہاری یاد ہولے سے
میں برسوں سے پیاسا اور ہیں چند قطرے
یہ لیکچر ریکارڈ کر لیے جاتے ہیں
انھوں نے کہا کہ قومی مفاد اور عملی ممکنات دیکھ کر ہی آگے چلیں گے۔
اگر کھو گیا اک نشیمن تو کیا غم
دوسروں کی خوش آمد کا شوق نہیں مجھے
وہ ملتان ہے
پھر ڈان میں لکھنا شروع کیا اور وہ پیسے بھی بس خرچے کیلئے کافی تھے۔
اسٹین انگلینڈ کیخلاف جوہانسبرگ ٹیسٹ سے بھی باہر
خیر یار اسے طنزا بھی استعمال کرتے ہیں ۔
تمہارے خیال میں وہ اتنا بے نیاز ہے کہ اسے تمہارے گھر والوں کی فکر نہیں ہو گئی
فرسٹ ایپیسوڈ کچھ خاص نہیں تھی
یہ پلکیں بھیگ جاتی ہیں
یاد ہے غالب تجھے وہ دن کہ وجد ذوق میں
رنجش دل یک جہاں ویراں کرے گی اے فلک
ہے طلسم دہر میں صد حشر پاداشِ عمل
اس عدم توازن کے دوہی اسباب ہوسکتے ہیں۔
اے سرِ شوریدہ! ذوقِ عشق و پاسِ آبرو؟
نواز شریف نے تو پہلے ہی بگل بجا دی ہے کہ جوکچھ ہو رہا ہے۔
زلفِ سیاہ رُخ پہ پریشاں کئے ہوے
وکلاء کی تحریک بھڑک اٹھی اور چیف جسٹس افتخار چوہدری قوم کے ہیرو بن گئے۔
بس داڑھی رکھ لو اور چوری ڈکیتی دھوکا دھی اور بے ایمانی کا لائسنس لو
میر سپاہ ناسزا لشکریاں شکستہ صف
ترا دل تو ہے صنم آشنا تجھے کیا ملے گا نماز میں
اتنا ہی مجھ کو اپنی حقیقت سے بعد ہے
یے گلت ہے
رہ خوابیدہ تھی گردن کش یک درس آگاہی
بنا ہے چرخ بریں جس کے آستاں کے لیے
اس کا یقینا یہ مطلب نہیں لینا چاہیے کہ مسائل نہیں ہیں اور محروم طبقات کی کمی ہے۔
توڑا جو تو نے آئينہ، تمثال دار تھا
کیا ہے ترکِ دنیا کاہلی سے
ہے یہ وہ لفظ کہ شرمندہٴ معنی نہ ہوا
گلاب برطانیہ اور امریکہ کا قومی پھول ہے
کوئی صورت نظر نہیں آتی
نگاہ عکس فروش و خیال آئینہ ساز
کیا چھینے گا غنچے سے کوئی ذوق شکرخند
دیکھا تو ہم میں طاقتِ دیدار بھی نہیں
کہا تم نے کہ کیوں ہو غیر کے ملنے میں رسوائی
وگرنہ خواب کی مضمر ہیں افسانے میں تعبیریں
خونِ جگر ودیعتِ مژگانِ یار تھا
اس چراغاں کا کروں کیا کار فرما جل گیا
تجھ سے کس طرح میں اظہار تمنا کرتا
رنجِ نو میدیِ جاوید گوارا رہیو
آزادی کی تحریکیں چلتی رہیں
پیدل تو صرف دس منٹ کا راستہ ہے
اداروں پر بے بنیاد الزام تراشی سے پاکستان کا تشخص مجروح ہورہا
اس تجربے سے مجھ پر واضح ہوا کہ میڈیا مذہبی پروگراموں کو کس زاویے سے دیکھتا ہے۔
یار اس کی جگہ تو بناتے
تو بے روزگاری نے آن لیا تھا۔
رونا یہی ہے کہ وہ زمانہ گیا۔
سگریٹ کی پیداوار میں نمایاں اضافہ
فقیہہ شہر کی تحقیر کیا مجال مری
جو زخم دل میں ہیں سبھی تن پر سجا کے لا
اسپائڈرمین کے تخلیق کارسٹین لی چل بسے
دلکش حرکت دلکش شخصیت اور خوبصورت چہرے کی ملک بشریٰ انصاری ہر عمر کی نظر میں مقبول ہیں
یہ کام رجال کار کا محتاج ہے۔
پتھر ہی ٹوٹ جائے وہ شیشہ تلاش کر
عالیہ بھٹ ٹیلنٹ کا پاور ہاس ہیں
بازار کی مٹھائی
ان کا صحیح لقب اب فریڈم فائٹر کا ہے۔
وہ اسی کی خواہش پورا کرنے گیا تھا باہر پھر بھی کوئی قدر نہیں کی رانیا نے
اسی کا ایک ثبوت یہ ہے کہ اب چین افغانستان سے براہ راست رابطہ کر رہا ہے۔
میرا اپنا خیال ہے کہ شہباز شریف کو انتخابی مہم خود ہی چلانی پڑے گی۔
خود سے کوئی فیصلہ نہیں کر سکتے۔
ڈیزل کی اصلیت
ٹیکس چوری کے الزام میں اسرائیلی سپر ماڈل کو سزا
ٹیسلا نے پہلا الیکٹرک ٹرک متعارف کرادیا
اور جلسوں کو اپنی کامیابی قرار دے رہے ہیں
میں اب تک زندہ رہا ہوں
مجھے چاکلیٹ پسند ہے
سڈل کا منگنی کا انوکھا انداز
اب دروازہ ہے کہ لگاتار کھٹکھٹایا جا رہا ہے
نواز شریف کی باری آئی تو پہلے دن سے ہی عجیب لڑائیوں میں پڑ گئے۔
وہ ٹام کی غلطی نہیں تھی
اس واقعے کی جو تفصیلات قرآن پاک کی مختلف سورتوں میں بیان ہوئی ہیں
سائیکل تھریشولڈ کہتے ہیں
ڈاکٹرصاحب سرگودھا یونیورسٹی میں سیاسیات کے استاد ہیں۔
ان سے پوچھا جائے، کس لیے؟
ان میں بھی تبدیلی آ سکے گی۔
اس سے پہلے کہ دوسرے لکھیں، ہمیں خود اپنی تاریخ درست صورت میں بیان کر دینی چاہیے۔
لاعلاج بیماریوں سے نجات پا سکتے ہیں
میں جوسوالات اٹھا نا چاہتا ہوں، ا س کے لیے یہ حوالے کفایت کرتے ہیں۔
نہیں معلوم کس کس کا لہو پانی ہوا ہوگا
محاصرے کے بعد ناکام واپس ہوئے
ساحل سمندر پر واقع ہونے کی وجہ سے شہر کا موسم بہت معتدل ہے
کھيل سمجھا ہے، کہيں چھوڑ نہ دے، بھول نہ جائے
اس کا ایک نتیجہ یہ ہے کہ کرپشن کی موضوعی تعبیرات وجود میں آ گئی ہیں۔
تمام مذہبی رسوم، عبادات اور مقدس مقامات ان میں شامل ہو جاتے ہیں
وہ نیلا م ہے
احوال محبت میں کچھ فرق نہیں ایسا
اس کا مطلب ہے کہ ہمیں مذہب کی سچائیوں کو سماجی رویوں سے ہم آہنگ بنانا ہو گا۔
آتے ہیں جو کام دوسروں کے
اس لیے اس سے کوئی عمومی قانون دریافت کرنا درست نہیں ہو گا۔
اس صورت میں یہ ایک فروعی بحث ہے۔
اس لیے میرا تاثر ہے کہ سیاست کے فہم کا یہ انداز بھی وہیں سے آیا ہے۔
انسان اگرخدا کے حکم کے سامنے اپنی آزادی سے دست بردار ہوتا ہے۔
ساجد خان کو ایک مرتبہ پھر جنسی ہراسانی کے الزامات کا سامنا
کبھی ویران صحرا میں
رات کو بچے پڑھائی کی اذیت سے بچے
اس کی فصاحت وبلاغت اور زبان پر قدرت کی مثالیں دی جاتی تھیں۔