Urdu Text
stringlengths
2
73.7k
ہنوز اک پرتو نقش خیال یار باقی ہے
وفاداری بشرطِ استواری اصلِ ایماں ہے
کہ میرے نطق نے بوسے مری زباں کے لیے
اِس چراغاں کا، کروں کیا، کارفرما جل گیا
کيا بنے بات، جہاں بات بنائے نہ بنے
چین اور ایران پر مشتمل تھے
ان کی خدمت میں یہی عرض ہے کہ سیاست کی اپنی حرکیات ہیں۔
نااہلی کا ایک وقت ہوتا ہے لیکن یہاں تو مستقل کیفیت بنتی جا رہی ہے۔
ہوں ترے وعدہ نہ کرنے میں بھی راضی کہ کبھی
سب سے بڑھ کر یہ کہ نیا ٹیلنٹ پہلی بار سامنے آیا ہے۔
آپ ہی ہو نظارہ سوز پردے میں منہ چھپائے کیوں
کیوں کہ مجھے وہ نہیں اچھا لکھتا مجھے دوسرا لڑکا اچھا لگتا ہے
اس سے لگنے والے دھکے نے انہیں حال سے نکال کر ماضی کے جھروکوں میں دھکیل دیا۔
ان کے لب پہ بھی، دکھ کی بات ہوتی ہے
خُود بخود پہنچے ہے گُل گوشۂ دستار کے پاس
مصر کی ایک نسل
آپ کے بچے کو افلاطون ہونا چاہئے
میری آنکھوں میں جو اک حسین سا چہرا ہے
سے بچنے کیلئے رکشہ کو
بڑی ادا سے وقت نے تباہ کر دیا مجھے
صاف دُردی کشِ پیمانۂ جم ہیں ہم لوگ
مگر یہ حرف شیریں ترجماں تیرا ہے یا میرا
گزر گیا اب وہ دور ساقی کہ چھپ کے پیتے تھے پینے والے
اس دوران میں، آخر سکرین کو متحرک رہنا ہے۔
ابھی اس بحر میں باقی ہیں لاکھوں لولوئے لالا
مولانا طارق جمیل لوگوں کو براہ راست لیکچر دیتے ہیں
چمن اور بھی آشیاں اور بھی ہیں
تو شاہیں ہے پرواز ہے کام تیرا
دوسرا یہ کہ اگر کسی خاندان کو سیاسی عصبیت حاصل ہو گئی ہے۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بہت کچھ بہتر ہوگیا ہے، کچھ مزید ہو جائے گا۔
جوچلا گیا مجھے چھوڑ کہ
اب گرائمر کا یہی قانون ہونا چاہئے
اس سوال نے مجھے تو پریشان کر رکھا ہے۔
ویسے مجھے پتا ہے آپ کا میں بس آپ کو تھوڑا تنگ کر رہی تھی
میری طرف سے سب کو بہت بہت عید مبارک
سیاسی اورمذہبی جماعتوں کو بھی سوچنا ہو گا کہ ظلم بین الاقوامی ہی نہیں، مقامی بھی ہو تا ہے۔
کھیلا بھی نہیں اور انجرڈ بھی ہوگیا
محو حیرت ہوں کہ دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی
افغانستا ن میں امن قائم ہو تو یہ ہمارے فائدے میں ہے۔
ریس کی ناکامی پر ہدایت کار مایوس
بظاہر علم و ادب کے عنوان سے ایک مجلس برپا ہوتی ہے۔
ان کے پولز کا فیصلہ بھی ہوگیا ہے
ہر فلم دو یا تین گھنٹے کا
امریکی فضائی کمپنی
وہیں پہ پھنسی ہوئی ہے۔
یہ غزل اپنی، مجھے جی سے پسند آتی ہےآپ
نیا سندھ تو انہوں نے نہ بنایا لیکن اس لحاظ سے آسانیاں پیدا کر دیں۔
اٹلس ہونڈا کا موٹرسائیکلوں کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان
جہانگیر ترین گروپ کی چالاکیاں
یہاں اب مرے رازداں اور بھی ہیں
فقط اتنا ہی کہتا ہوں
اتنی بھی یہ گئی گزری قوم نہیں کہ ایسے لیڈرملیں جو اس کی تقدیر میں آئے ہیں۔
اندھا کیا ہے
پاکستان کو سیراب کرتا ہے
یے ہار گیا
اورنگزیب کے بعد کمزور حکمران آئے تو سلطنت انتشار کا شکار ہوتی گئی۔
وہ سواب ہے
ہم کیفے ٹیریا ہیں اوپر والے پورشن میں
تیزی سے رپورٹ ہونا شروع ہوگئے۔
آخر اس درد کی دوا کیا ہے
دو آنسو ٹوٹ گرتے ہیں
جتنے عرصے میں مرا لپٹا ہوا بستر کھلا
وہ راستہ ہے
اس میں انتخاب کا حق ہمارے پاس نہیں زبان سیکھنا اور زبان اپنانا دو مختلف باتیں ہیں۔
داغِ دل گر نظر نہیں آتا
ان تمام تہذيبوں نے پاکستان کی موجودہ تہذيب
خود کو پسند نہیں ہے تو دوسروں کو شٹ اپ کیوں کہتے ہو
کونسے آپشنز قابل عمل ہیں
مری اکسیر نے شیشے کو بخشی سختی خارا
جسے غم سمجھ رہے ہو یہ اگر شرار ہوتا
مجھ سے کہا جو یار نے جاتے ہیں ہوش کس طرح؟
اس سے مراد یہ ہے کہ دنیا اور آخرت کے معاملات میں توازن پیدا کیا جائے گا۔
اس کی عوام میں ایک سطح پر پزیرائی ہوئی مگر اس کا راسخ ہونا ابھی باقی ہے۔
عرصہ ہوا ہے دعوتِ مژگاں کئے ہوئے
ہجومِ سادہ لوحی پنبۂ گوشِ حریفاں ہے
اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ کون ہے، کیا ہے اور کہاں سے ہے۔
لیکن اس بار میں نے سنا تھا کہ اسے کراچی والے نہیں کھلائیں گے اس لیے پوچھا
زلفی بخاری نے اپنے دورہ چترال کے دوران سرکاری خرچ پر
جنبشِ موجِ صبا ہے شوخیِ رفتارِ باغ
سیکھے ہیں مہ رخوں کے لیے ہم مصوّری
سوز عشق کے بغیر زندگی ایک بے فروغ شمع ہے، پروانہ وار محبت شعار مردوں کی طرح بن جا۔
دھیما لہجہ ، ماں باپ کا خدمت گزار اور صفائی کو ایمان سمجھنے والا
تیرا امام بے حضور ،تیری نماز بے سرور
دیکھتا ہوں اُسے تھی جس کی تمنا مجھ کو
لوگ کہتے ہیں کہ ہے پر ہمیں منظور نہیں
قوم سے خطاب اور جوائنٹ سیشن کے سامنے ان کی تقریر مختصر تھی۔
تو آپ نے فرمایا سونے میں اگر دراڑ آ جائے تو اس کو پگھلا کر
اب سیاسی محاذ بھی گرم ہو رہا ہے۔
رسول کا مطلب ہے۔
آہ وہ جرأت فریاد کہاں
نہ پوچھ حال اس انداز اس عتاب کے ساتھ
وہ جلد یا بدیر اپنا فیصلہ سنا دیتی ہے
بے دماغ خجلت ہوں رشک امتحاں تا کے
وجدان کا اثر ھے، مخمور نہیں ھوں
موج محیطِ آب میں مارے ہے دست و پا کہ یوں
آئی شب ہجراں کی تمنا مرے آگے
عروج آدم خاکی کے منتظر ہیں تمام
کاشانہ بس کی تنگ ہے غافل! ہوا نہ مانگ
دیکھ کے میری بیخودی چلنے لگی ہوا کہ یوں
اور بی بی سی اردو اور ڈاکٹروں کا شکریہ جس طرح