Urdu Text
stringlengths 2
73.7k
|
---|
سنا ہے یہ قدسیوں سے میں نے وہ شیر پھر ہوشیار ہوگا |
آج ادھر ہی کو رہے گا دیدۂ اختر کھلا |
شب کہ برقِ سوزِ دل سے زہرہٴ ابر آب تھا |
سب رائیگاں ستائش کے نذرانےنہ آئیں |
اسکردو کو تیزی سے یورپ میں تیار کردہ ایشین نقشوں میں کھینچ لیا گیا |
جان تم پر نثار کرتا ہوں |
سید نا نوح ؑکا بیٹا اس کا ادراک نہیں کر سکا کہا میں جودی پہاڑ پہ چڑھ جاؤں گا۔ |
یہ چیز وسوسے سے آگے نہیں بڑھے گی |
بعدازاں یہ خاندان غلاماں کے ہاتھوں میں آ گیا |
دوسروں کے مختلف خیالات کو بھی اپنی اصلاح کے لیے ضروری سمجھتا ہے۔ |
ودیعت خانۂ بیدادِ کاوشہائے مژگاں ہوں |
اس علاقے پر پراچین راجپوت ایرانی یونانیعرب،بدھ مت، سکھ، |
پھر وہ نیرنگِ نظر ياد آیا |
لبریز کتب خانے سے امید کی کرنیں |
نہ خواہش اب فریق ثانی وہی ہو سکتے ہیں جنہیں مقتدر حلقہ کہا جاتا ہے۔ |
در خوابِ ناز بود بہ گہوارۂ سحاب |
ان کے داما د کو دیکھیے، شوگر ملیں ہی گنیں تو ہاتھ کی انگلیاں کم پڑ جائیں۔ |
یہ نہ دیکھو کہ کون کہہ رہا ہے یہ دیکھو کہ کیا کہہ رہا ہے |
عجزسے اپنے یہ جانا کہ وہ بد خو ہوگا |
کاغذی ہے پیرہن ہر پیکر تصویر کا |
فلم پروڈیوسر نے ریپ کیلئے دوست کا ہوٹل استعمال کیا |
وہ فوج ہے |
بسکہ شوق آتش گل سے سراپا جل گیا |
ہی والے ہیں جو آپ والی فائل میں شامل ہیں۔ |
برہنہ پائی وہی رہے گی مگر نیا خار زار ہوگا |
تو پست فطرت اور خیالِ بسا بلند |
برطانیہ نے پاکستان کو ہاکی ورلڈ لیگ کے کوارٹر فائنل میں مات دیدی |
کرتے ہیں خطاب آخر اٹھتے ہیں حجاب آخر |
اس سوئے استعمال کو کیسے روکا جا سکتا ہے؟ |
لبالب شیشۂ تہذیب حاضر ہے مے لا سے |
مرہمِ زنگار ہے وہ وسمۂ ابرو مجھے |
الحمد للہ ہمارا بگاڑ ابھی |
غالبؔ خستہ کے بغیر کون سے کام بند ہیں! |
نیدر لینڈ کے بڑے بینکار لندن منتقل ہو گئے |
کیا ہی رضواں سے لڑائی ہوگی |
نبی کا ہو نہ جسے اعتقاد، کافر ہے |
اس کا ایک کبھی نہ بھولنے والا باب ڈان ویٹو کارلیون کے بیٹے سونی کے قتل کا ہے۔ |
اگر کسی کو مسلسل برا بھلا کہا جائے تو یہ بھی اسی طرح ہے نتائج پیدا کرے گا |
بہشت مغربیاں جلوہ ہائے پا برکاب |
کام گر رک گیا روا نہ ہوا |
کیا آپ جمعرات کو پریز ینٹیشن دے سکتے ہیں اگر آپ سے درخواست کی جائے تو؟؟ |
اداکارہ نادیہ حسین کا فیس بک اکانٹ ہیک کر لیا گیا |
انسان جبلّی تقاضوںسے آزاد ہو جائے تو اس کے من میں جو پہلی خواہش جنم لیتی ہے۔ |
دو دن بھی جو کاٹے قیامت تَعبوں سے |
کیا پوچھے ہے بر خود غلطیہائے عزیزاں |
اس رحمن و رحیم کے سوا کوئی معبود نہیں |
لیکن ترے خیال سے غافل نہیں رہا |
سماجی کارکن اور مرحوم عبدالستار ایدھی کی زوجہ بلقیس ایدھی کراچی کے نجی اسپتال میں انتقال کرگئیں۔ |
سپورٹ کیا جائے اور ان پر ڈھائے جاے والے مظالم بند کرائیں جائیں. |
نہ تم کہ چور بنے عمر جاوداں کے لیے |
اس عقیدے کے آثار اور فوائد اس دنیا میں بھی بے شمار ہیں |
آپ کا پسندیدہ شاعر کون ہے؟ |
سبب کیا خواب میں آ کر تبسم ہائے پنہاں کا |
پنجاب کے نئے نویلے وزیر کلچر اینڈ انفارمیشن کو ویسے ہی کوسا جا رہا ہے۔ |
اہل علم اپنی تنقیدات سے اُن کی نشان دہی کر دیں گے |
تیرے سرو قامت سے، اک قّدِ آدم |
اس میں اہل علم ان مسائل کو زیر بحث لاتے ہیں جن کا تعلق مسلم اقلیتوں سے ہے۔ |
نون لیگ قائم ہے اور اس کی عوامی مقبولیت بھی متاثر نہیں ہوئی۔ |
تعداداور مقدارسے قطع نظر اگر اصول لغت نویسی کے لحاظ سے دیکھا جائے |
دل کو توڑا جوشِ بے تابی سے غالب! کیا کیا؟ |
عامر خان کے بیٹے جنید خان فلم اوڈیشن میں ناکام |
روزانہ صابن اور پانی سے ہاتھوں کو دھوئیں |
ہم حمد و ثنا تیری پڑھتے جائیں |
کیا سپیکر آرٹیکل سے باہر جا کر ایسی رولنگ سے سکتا ہے جو ایجنڈے پر نہیں۔ |
پھر بھی ہم میں وہ لوگ بھی ہیں جو دوسروں کا درد رکھتے ہیں جو انسانیت کی خدمت کرنا چاہتے ہیں |
شمع ہوں لیکن بہ پا در رفتہ خارِ جستجو |
لیکن جب ٹیبل دیکھی تو شربت کے علاوہ کچھ نہیں جو کہ افطار کے اینڈ تک فل جگ سے بھرا ہوا تھا |
اس پہ ملی تھی |
شیطان اپنے اس چیلنج میں کامیاب ہو گیا |
دیکھی وفاۓ فرصت رنج و نشاط دہر |
بحر گر بحر نہ ہوتا تو بیاباں ہوتا |
رہنمائی کی ضرورت پڑتی ہے |
جن علاقوں پر قبضہ کیا تھا |
یہ کون کہوے ہے آباد کر ہمیں، لیکن |
ان کا مخاطب دوسرا طبقہ ہے لیکن حکمت عملی پہلے طبقے والی ہے۔ |
راکھ کس نے تری سونے کی سی رنگت کر دی |
اسد! بہار تماشائے گلستانِ حیات |
لاکھوں ڈالرکی آمدنی بھی ہوتی ہے |
اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کی آبادی بہت تيزی سے بڑھ رہی ہے |
حد ادراک سے باہر ہیں باتیں عشق و مستی کی |
آتا ہے ابھی دیکھیے کیا کیا مرے آگے |
جی ڈهونڈتا ہے پهر وہی فرصت کے رات دن |
اسی باب میں، وہ ہماری روایت سے جو کچھ دریافت کر کے لائے، وہ حیرت انگیز ہے۔ |
اس سوچ کا گہرا تعلق صبر کے ساتھ ہے۔ |
اس کا علم صرف اللہ کو ہے۔ |
کیوں نہ چیخوں کہ یاد کرتے ہیں |
پتا نہیں پیار کو لوگ درد ہی کیوں سمجھتے شاید اس لئے کہ وہ بے وفا ہوتے ہیں |
وہ ہوسار ہے |
سنا ہے میں نے سخن رس ہے ترک عثمانی |
بسکہ ہوں غالب اسیری میں بھی آتش زیرپا |
دو نسلوں سے ان کا خاندان بھٹو خاندان کے سحر کا اسیر ہے۔ |
لاکھ پردے میں چھپا پر وہی عریاں نکلا |
شہر میں بارشیں کم ہوتی ہیں |
غنچہ پھر لگا کھلنے آج ہم نے اپنا دل |
رکھ دیا پہلو بہ وقت اضطراب آئینے پر |
یاں ورنہ جو حجاب ہے، پردہ ہے ساز کا |
امریکہ کی سی آئی اے اور دیگر خفیہ ایجنسیوں کی ڈیموکریٹک اور ریپبلیکن پارٹی |
اجلاس کے دوران وہ اس کا اینٹلیجنس افسر تھا |
چنانچہ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرے |
سعودی عرب جیسے ملک میں تو ایسے ہوں۔ |
Subsets and Splits
No community queries yet
The top public SQL queries from the community will appear here once available.