Urdu Text
stringlengths
2
73.7k
خدا کی رحمت کے بھروسے پر آدمی حق کو اختیار کرتا
وہی لن ترانی سنا چاہتا ہوں
کبھی پھولوں کی اک کیاری سی
وہ گھبرا کر جاگی اور بیٹھ گئی
وہ ہوا ہے اسے کہاں ڈھونڈوں
وہ پاگل ہے
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے وقت ضائع کیے بغیر صدر ٹرمپ کو مبارک باد دی۔
اس سے چیف جسٹس پیچھے ہٹنے کی بجائے اس پر پورا اترنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
آپ کے پاس کیا ہے؟
اس سب کچھ کے لیے کیا بیانیہ ہے۔
کوئی چارہ ساز ہوتا کوئی غم گسار ہوتا
وہ ریگِ تفتۂ وادی پہ گام فرسا ہے
شیئر کرنے کے لیے مزید آپشن دیکھیں
اس میں کچھ فیصلے لمحہ موجود میں کرنا ہوتے ہیں اور کچھ ایک طویل جدوجہد کے متقاضی ہیں۔
نماز اور زکوٰۃ کے بعدتیسرا فرض روزہ ہے
وہ ہرا م ہے
جو سکھوں کی مقدس ترین جگہ ہے
اس کلچر کو یاد کروں گا جس میں عید، ملن کا استعارہ اور محبت کا مظہر ہے۔
مجھے اپنے ہوش و حواس بر قرار رکھنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہو رہا تھا
چہرہ فروغِ مے سے گُلستاں کئے ہوئے
اس صورت میں نواز لیگ سینیٹ کے انتخابات سے باہر ہو جائے گی۔
ان کا جگانا تو محض ایک سہارا تھا
اس اخبار نویس نے جو اس باب میں قاضی صاحب اور مو لانا کا ہم مسلک ہے۔
میں کسی بھینسے کو جانتا ہوں اور نہ ہی اس کے خیالات سے واقف ہوں۔
ساتھ چلنے کو چلے تھے سبھی دوست دشمن
نو سر میں نے تو بس آپ کے پیارے سے کومینٹ کا رپلائے کیا
کہ شکستہ ہو تو عزیز تر ہے نگاہ آئنہ ساز میں
ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے
شاہدِ ہستیِ مطلق کی کمر ہے عالم
لوگوں کی بڑی تعداد نمازجمعہ کا اہتمام کرتی ہے، اگر چہ وہ روزانہ کی نماز سے غافل رہتی ہے۔
صلہ ان کی کد و کاوش کا ہے سینوں کی بے نوری
آج کل میری ڈیوٹی ڈیرہ اسماعیل خان میں ہے
ذلیل ہے ہٹ کر
وہ اپنے آپ کو یہ کہہ کر مطمئن کر لیتے ہیں
ظالم حکمرانوں کا کرنا رعایا پہ بھی آتا ھے
اس کی ایک بڑی نفسیاتی وجہ بھی ہے۔
وہ پانی ہے
غنچۂ ناشگفتہ کو دور سے مت دکھا کہ یوں
اس قدام کو خراج تحسین پیش کیا ہے
خاص طور دیگ بنانے کے کارخانے قابل ذکر ہیں
کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں مری جبین نیاز میں
یکجہتی کےلئے ضروری ہے کہ فلسطینیوں کے حقوق کی جدوجہد کو
دنیا تو سمجھتی ہے فرنگی کو خداوند
چہرہ روشن ہو تو کیا حاجت گلگونہ فروش
مجھے کیا برا تھا مرنا اگر ایک بار ہوتا
قائد اعظم محمد علی جناح كے يوم پيدائش طور پر منائی جاتى ہے
میں آپ کے انتظار میں تھا
حدیث بادہ و مینا و جام آتی نہیں مجھ کو
آپ ہی ہو نظارہ سوز پردے میں منہ چھپائے کیوں؟
آئین شکنی پر سخت سزا دی جائے
قلب کو ليکن ذرا آزاد رکھ
وہ ہلال ہے
آپ کا پسندیدہ گلوکار کون ہے؟
چمکا کے مجھے دیا بنا یا
جب ہوئے ہم بے گنہ رحمت کی کیا تفصیر ہے؟
جب تک انصاف کا اچھا نظام نہ ہو تو ملک صحیح طرح نہیں چل سکتا
فقط یہ بات کہ پیر مغاں ہے مرد خلیق
پر طبیعت ادھر نہیں آتی
نبضِ خس سے تپشِ شعلہٴ سوزاں سمجھا
احباب چارہ سازیٴ وحشت نہ کرسکے
میں اپنے بہن بھائیوں میں سب سے بڑی تھی
جینا ہر دور میں عورت کا خطا ہے لوگو
سرمایہ داری آج محض ایک معاشی نظام نہیں، ایک طرز زندگی بھی ہے۔
شبنم گداز آئنۂ اعتبار ہے
پیپلز پارٹی اگر اپنا مقدمہ یہیں تک محدود رکھتی تو اس سے اختلاف مشکل تھا۔
میل میرے پاس نہیں ہے۔۔
دعاگو ہوں اپنے لیے اپنے رب کریم سے
عجیب طرح کی حالت ہے میری بے احوال
یا تبسم اُسکا شعور تھا
ہے کہاں تمنا کا دوسرا قدم یا رب
ایران نہایت سنجیدگی کے ساتھ
کون اندازہ کر سکتا ہے
یاں رواں مژگانِ چشمِ تر سے خونِ ناب تھا
اتنی جلدی غصہ کیوں سوری
نہ پوچھ اقبال کا ٹھکانہ ابھی وہی کیفیت ہے اس کی
نئی سیاسی جماعت کی ضرورت پر میں محترم ہارون الرشید صاحب سے متفق نہیں تھا۔
اس اعتبار سے نئے طالبان امیر کو کئی اعتبار سے اپنے پیش رو پر سبقت حاصل ہے۔
زلف سے بڑھ کر نقاب اس شوخ کے منہ پر کھلا
اداس ہو گئی ایک فاختہ چہکتی ہوئی
چین کے مغربی صوبے سنکیانگ میں ہے
جبکہ جنوبی نصف کرہ میں گرمیاں ہوتی ہیں
کسے نہیں ہے تمنائے سروری ، لیکن
میری خواہش ہے کہ ایسا ہو مگر قرین قیاس یہی کہ ایسا نہیں ہو گا۔
رہنے دو ابھی ساغر و مینا مرے آگے
اکثر ایسے واقعات کا محرک شخصی دشمنی یا ذاتی مفاد ہوتا ہے۔
زندانِ تحمل میں مہمانِ تغافل ہیں
دونوں کلام و عقیدہ میں اشعری و ماتریدی نظریات کو ماننے والے ہیں۔
تو کب ملے گا اکیلے میں ایک پل لکھ دے
اس کا تو یہی مطلب بنتا ہے وہ انتظار میں تھی
دودِ شمعِ کشتہ تھا شاید خطِ رخسارِ دوست
مسیح جس سے کرے اخذِ فیضِ جاں بخشی
اب فیصلہ نوازشریف کا ہے کہ وطن واپس آتے ہیں یا لندن قیام میں عافیت سمجھتے ہیں۔
اورحنفی تین کونسل کی سفارش فقہ حنفی کے ماننے والوں کے لیے ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ مختلف صوبوں ميں لباس، کھانے، زبان
اکثر جھیلوں کا پانی منجمد ہوتا ہے
سپرنٹنڈنٹ جیل سے کہا کہ مجھے شیو کا سامان مہیا کیا جائے، میں ملا کی موت نہیں مرنا چاہتا۔
گو اس کی خدائی میں مہاجن کا بھی ہے ہاتھ
وہ گدی ہے
کبھی میرے گریباں کو کبھی جاناں کے دامن کو
ہوئی ہے آتشِ گُل آبِ زندگانیِ شمع