Urdu Text
stringlengths
2
73.7k
آپ کا کیا خیال ہے
جیسے یہ پہلے تھا؟
واشنگٹن ہمارا حوالہ ہے۔
صدر ٹرمپ بے تکلف آدمی ہیں۔
تو پھر یہ کون ہیں؟
سب سے بڑی مثال پیغمبر ہیں۔
اور وہ اقوام عالم میں عزت قوم کے طور پہ
بلکہ ان کا دائرہ کار نا قابل تسخیر ہو گیا ہے۔
کل رات کی بارش کے بعد صبح صبح تو یہاں بھی سردی تھی۔
اغوا ریپ اور قتل کسی کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے
کیونکہ ایسا کرنا آسان ہے۔
یہاں سے دلچسپ سفر شروع ہوتا ہے
سنجے دت کی بیٹی اپنے دوست کے انتقال پر غمگین
اس کا گلا سوجا ہوا ہے۔
ان کو صورت حال سے نکال دیں تو انارکی پیدا ہو جائے۔
کون سمجھائے اس دنیا کو
مانگے تانگے پہ گزر کرتے ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ بھارت کے بارے میں فیصلہ کرچکی ہے۔
انجمن ميں بھي ميسر رہي خلوت اس کو
جیسے ہم کو پکارتا ہے کوئ
میرے دل کا حال تم کیا جانوں؟
لمبے پن میں وہ اثر نہیں رہتا جو اختصار میں ہے۔
وہ آج بھی اپنی بچپن کی یادیں تازہ کرتا ہے۔
آپ تو جانتے ہیں صبح کے وقت ہر بندہ جلدی میں ہوتا ہے
کیونکہ اندرون سندھ کے علاقے بھی پیچھے رہ گئے ہیں۔
لوگ ہوتے ہیں بے حس جان لو پھر
اُس کی زندگی میں بہتری آگئی
دونوں بیک وقت درست ہوسکتی ہیں۔
حجاب کا وہاں کوئی تصور نہیں۔
آج وہ ائیرلائن کہاں اورپی آئی اے کا کیا حشر ہو گیاہے۔
یعنی کریں بھی بہت کچھ لیکن ہاتھ نظر نہ آئیں۔
تم مجھ سے مقابلہ نہیں کرسکتے
تو کسی روحانی سفر کی بدولت نہیں۔
تشکیل میں حصہ لیا
پاکستان میں کوئی سیاسی جماعت ایسی نہیں جو ختم نبوت کا انکار کرنے والی ہے۔
کبھی حیران آنکھوں میں
ان سے اتفاق ہو سکتا ہے اور اختلاف بھی کوئی صلاحیت رکھتا ہے۔
تو پرندے اڑنے لگتے ہیں۔
ایک اک لمحہ ایک صدی تھا کب ہم پر آسان ہوا
کہ اپنی موج سے بیگانہ رہ سکتا نہیں دریا
واضح رہے کہ این سی او سی نے ایک روز قبل کرونا کی
اس کا راستہ روکنے کا ہمہ جہتی منصوبہ سامنے آ چکا نوازشریف شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
راستہ بھی کافی لمبا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم دنیا کفر اور استکباری طاقتوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے
خاک ہو جائیں گے ہم تم کو خبر ہوتے تک
سمجھتا ہوں تپش کو الفتِ قاتل کی تاثیریں
ہے وطن سے باہر اہلِ دل کی قدر و منزلت
شب کو ان کے جی میں کیا آئی کہ عریاں ہو گئیں
تیرے کام کی شان میں کیسے بتاؤں
اس فتنہ خو کے در سے اب اٹھتے نہیں اسد!
وہ بھی آبیٹھے ہیں اور موت بھی آبیٹھی ہے
ظلم کی حد ہے جہاں ختم وہاں پر وہ ہے
پوائنٹ پی ہائے پوری
کوئی میرے دل سے پوچھے ترے تیر نیم کش کو
يہ لسان العصر کا پيغام ہے
کہ خاتون مسافر جہاز کی کھڑکی
یانی ہم دونو کامیاب ہیں۔
اپنی امانتیں، جن کے سپرد نہیں کی جا سکتیں انتخابات ہونے والے ہیں۔
زندگی اپنی جب اس شکل سے گزری غالب
مجھے ان کی اس خصوصیت پر برابر رشک رہا
کبھی زمانہ مرادِ دلِ خراب تو دے
چھٹنے کو ہے بجلی سے آغوش سحاب آخر
یا ہجوم دہر میں پھینک اور مجھے رسوا کردے
اس وقت تو یہ تینوں مسائل ہی اہم ہیں اور ایک سے بڑھ کر ایک ہیں
ٹھہر سکا نہ ہوائے چمن میں خیمۂ گل
سوز و تب و تاب اول سوز و تب و تاب آخر
دوست جو ساتھ مرے تا لبِ ساحل آئے
یہ شیشہ و قدح و کوزہ و سبو کیا ہے
اسی طلسم کہن میں اسیر ہے آدم
میں اپنی اس بات کا اعادہ کرتا ہوں کہ نواز شریف ایک سیاست دان ہیں۔
انہیں سمجھ ہی نہیں آئی کہ اب کس در کا رخ کیا جائے؟
آئے وہ یاں خدا کرے پر نہ کرے خدا کہ یوں
اس وقت بھی سیاسی مقاصد کے لیے مذہب کو استعمال کیا گیا، آج بھی کیا جا ئے گا۔
سب سے زیادہ قابل زکر چیز جو آپ سب سے زیادہ اپنے سیتڑ سے مطلق پسند کرتے ہوں؟
لاہور کا راجہ جے پال
ہوائے سیرِ گل آيئنہٴ بے مہریٴ قاتل
اصلا تو یہ دن کسی غلطی سے نہیں، ایک عزم سے پھوٹا ہے۔
اس کا ذمہ دار دھرنے کو ٹھہرا یا گیا
ہماری مذہبی فکر کی تشکیل میں بنیادی پتھر روایت ہے۔
چین کا شمسی توانائی سے اڑنے والے ڈرون کی کامیاب پرواز کا دعوی
محبوب کے عارض و گیسو،
ان میں کوئی دراڑ نہیں، کسی بھی بات پہ اختلاف نہیں۔
مشرقی بازو الگ ہوکر بنگلہ دیش بن گیا۔
سندھ اور کے پی میں گندم کا بحران سر اٹھانے لگا پنجاب دبا کا شکار
فرنس ائل کی درامد پر پابندی کا امکان
انہوں نے وقت کے دھارے کے خلاف تیرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
قرضے کھرب تک پہنچ گئے
رہے ہوتے ہیں اور کبھی انقلاب کی باتیں کرتے ہیں۔
ائی ایم ایف کورونا وائرس کے خلاف پاکستان کی کاوشوں کا معترف
بڑبڑائے کہ بس یہی کچھ ہے۔
ہول سیلرز کو کراچی میں اشیا خوردونوش کی کمی کا خدشہ
ان پہ مولانا نے سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے۔
یہ صحیح نہیں ہے کہ لوگوں کے حقوق کو پامال کیا جائے
کار سمجھتے تھے
بھارتیوں کی کشمیری سیب خریدنے کی اوقات نہیں لڑکیوں سے کیا شادی کریں گے
اس کی ناک سے خون بہہ رہا ہے۔
شام کے علوی شیعہ بشا رالاسد بھی ایران کے اتحادی ہیں۔
یہ ایک سوالیہ نشان بنا ہواہے۔
یامیں بدل گیا ہوں؟
وہ بڑوں کا احترام کرتا ہے