Urdu Text
stringlengths
2
73.7k
کبھی ہم ان کو کبھی اپنے گھر کو دیکھتے ہیں
اس نے اعلان کیا کہ دنیا میں کسی کا اختیار مطلق نہیں ہے۔
ٹریننگ بھی حاصل کرلی
اس نے ایک ایسے طبقے کو جنم دیا ہے جو لوگوں کے مذہبی جذبات کا استحصال کرتا ہے۔
آپ کس قسم کا کھانا پکانا جانتے ہوں؟
اس کا تعلق عمران خان کے سیاسی مستقبل سے بھی ہے اگر سازش کا فلسفہ درست ہے۔
آپ نے بولا تھا میرے پاس ہے
اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو
کوئی مسئلہ نہیں ۔۔۔
نیند کیوں رات بھر نہیں آتی؟
ان سے مشاورت کی جائے گی
کیا ہے اس نے فقیروں کو وارث پرویز
دس ڈالر۔
موسم سرما کا آغاز ہوتے ہی
اللہ تعالیٰ کے حکم کو ماننے سے انکار کر دی
چلو اب دیکھتے ہیں، کیا سلوک تیرا ہے
میرا قد اور ہو گیا اونچا
کبھی تو نہ توڑ سکتا اگر استوار ہوتا
ہنسی آتی ہے مجھے حسرت انسان پر
غالب کو برا کہتے ھو اچھا نہیں کرتے
چلن ہے یہاں کا سب ساتھ چھوڑیں
اس کے مریض مختلف رنگوں میں تمیز نہیں کر سکتے
اس میں ہمارے سر پہ قیامت ہی کیوں نہ ہو
مرے خدا تو مرے نام اک غزل لکھ دے
یہ کہہ سکتے ہو ہم دل میں نہیں ہیں؟ پر یہ بتلاؤ
یہ جنونِ عشق کے انداز چھٹ جائیں گے کیا
ہاں یہ اور بات ہے میرے نصیب میں نہیں
ہاں تو لاجواب ہے
دوست دار دشمن ہے اعتماد دل معلوم
یہ سیاسی اسلام ہے۔
خدا کے لیے کوئی کینڈی کرش ساگا گیم کھیلنے کے لئے
میٹرو بس اور اورنج لائن ٹرینیں سامنے کی باتیں ہیں۔
ایگری آپ صحیح کہہ رہے ہو بھائی
عظیم خیالات اور بے پناہ غربت۔
وقت سے پہلے اندھیرے میں نہ جاو ، چُپ رہو
یے نا راض ہے
صحارا سب سے بڑا گرم صحرا ہے
روک تھام ہونا چاہئے
رونا آگیا پتہ نہیں کیوں نفرتیں ہیں حالانکہ دونوں طرف انسان بستے ہیں
سیاحوں کو دعوت نظارہ دیتی ہیں
میرے عقیدے میں تو دعا کا مخاطب اللہ تعالی کی ہستی ہی کو ہونا چاہیے۔
اس طرح دائرے کا سفر جاری رہتا ہے۔
آپ کے پروردگار نے فیصلہ کر دیا ہے
کے منہ پر ٹیپ لگا کر سیٹ سے باندھ دیا گیا،
آپ نے سب کو تیار کر کے میدانِ کارزار میں بھیجا
اس دن پوری اسلامی دنیا میں جشن کا سماں ہوگا
یقیناً وہ ابھی تک ٹیکساس کے حراستی مرکز میں ہیں
اسی روز و شب میں الجھ کر نہ رہ جا
تحریر کر رہا
کہا جو اُس نے ، ذرا میرے پاؤں داب تو دے
میرے پاس کامیاب ماں ہے
سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود آئین کی خلاف ورزی کی گئی
وزیر موصوف کلچر منسٹر بن گئے ہیں تو کلچر کا مفہوم سمجھنے کی کوشش کریں۔
ان کا خیال ہے کہ معیشت کا کوئی تعلق سیاسی استحکام سے ہے۔
ہم زباں آیا نظر فکرِ سخن میں تو مجھے
ھاآرتص نے مزید لکھا ہے
بس سب تھوڑا سا بتا کر سائیڈ ھو جاتے ھیں
شرمندگی کے آثار نہ شریفوں کے چہروں پہ آئے نہ ان کے انتہائی قابل وکلا کو ندامت محسوس ہوئی۔
کس کا خیال آئنۂ انتظار تھا
اس بات پہ بھی زور ہوتا ہے کہ خاتون کیلئے مرد اچھا ہو اور مرد کیلئے بیوی۔
جی ٹھیک کہا
سرزمین شام کی فضائوں میں پاکستانی پائلٹوں نے اسرائیلی ایئرفورس کا مقابلہ کیا۔
فلک نہ دور رکھ اس سے مجھے کہ میں ہی نہیں
شورِ پندِ ناصح نے زخم پر نمک چھڑکا
اس کیفیت کا لازمی نتیجہ یہ ہے کہ ہر اطراف کسی سے بنا کے نہ رکھی جائے۔
آدمی اگر چاہے تو
وہ تعلق بھی دیر پا نہ ہوا
میں تو ان جماعتوں کی بات کر رہا ہوں جو سر تا پا سیاسی ہیں۔
وہ کہہ رہے تھے کہ شاعر غضب کا ہے عرفان
افکار میں سرمست، نہ خوابیدہ نہ بیدار
ہر ایک کے سامنے جھکنے کی ضرورت نہیں
انٹرویو کے لیے آنے والے پی ایچ ڈی کی سند لیے ہوئے تھے۔
کبھی وہ کسی کے سامنے جھک رہے ہوتے ہیں
میں بھی فوجی بنوں گا اپنے وطن کی خدمت کروں گا
اس کی جگہ کون سا نظام لائیں گے؟
وہ عمر میں مجھ سے غالباً سال ڈیڑھ سال بڑے رہے ہوں گے
یہاں کے خوبصورت مقامات میں شنگریلا، سدپارہ جھیل
ہوں منحرف نہ کیوں رہ و رسمِ ثواب سے!
دنیا میں ایسے خواتین و حضرات کم پائے جاتی ہے جو مثالی ہوں۔
یے ناک ہے
طاقت بقدرِ لذتِ آزار بھی نہیں
غیر کی بات بگڑ جائے تو کچھ دور نہیں
آج کیا ہوگی
حسرت نے لا رکھا تری بزم ِخیال میں
جس سے ان کی دو بیٹیاں ہیں۔
ناپختہ ہے پرویزی بے سلطنت پرویز
جنسی تقویت اورسرد مزاجی کا موثرعلاج
وہ وقت ہے
اکثریت کوچونکہ کوئی پناہ گاہ میسر نہیں اس لیے، اس کاخوف دوچند ہے۔
بلقیس ایدھی معروف سماجی کارکن عبدالستار ایدھی مرحوم کی اہلیہ تھیں اور عبدالستار ایدھی کے انتقال کے بعد وہ ایدھی فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن بنی تھیں۔
اگر یہ فارمولہ تنازع کے تمام فریقوں کے لیے قابل قبول ہو گا۔
کیا میں آپ کا پتہ معلوم کرسکتا ہوں؟
اس وقت ان فلیٹس کی ملکیت کے سوال پر کسی قطری کا دور دور تک ذکر نہ تھا۔
اس طرز عمل کا جمہوریت سے کیا واسطہ؟
اس معاملے میں وہ دوسرے حیوانوں سے ممتاز نہیں یہ خواہش اسے ہجرت پر مجبور کرتی ہے۔
وہ ستم گر مرے مرنے پہ بھی راضی نہ ہوا
پاکستان کو دیکھنا ہے کہ اس نے اپنے مفاد کا تحفظ کیسے کر نا ہے۔
کیوں کے وو جنت ہیں کے وقت کے ساتھ ساتھ اپنے کام میں کیا تبدیلی لائی جا سکتی ہے
چلو اچھی بات ہے اگر ہو سکے تو کھانا بھی کھا لیجئے گا اس دن
ابھی سویا ہوا اٹھا ہوں