Urdu Text
stringlengths
2
73.7k
مجھ میں ہمت آ گئی ہے۔
چین جولائی میں پروگرام سے خارج ہوا
نفرت کا گماں گزرے ہے میں رشک سے گزرا
دوسرا اس وجہ سے کہ اس کی پشت پر ذرائع ابلاغ ہیں۔
موسیقی کا کچھ قاعدہ قانون ہوتا ہے۔
تھانے کا ایس ایچ او بھی ملوث تھا۔
اب کی بار معاملہ اورنازک ہوگیاہے۔
فلم کے حوالے سے نروس ہوں عزیر جسوال
سلطان صلاح الدین ایوبی جن کا سفر
پیر سے تعلق خاطرہماری روایت ہے۔
نیوزی لینڈ چودہ رنز کے
سب نے ایسا ہی کیا۔
امن و امان کی صورتِ حال کا معاشی ترقی سے براہ راست تعلق ہے
قرارداد مقاصد میں لکھا ہے کہ حکومت ا کا حق ہے۔
داسو پاور پراجیکٹ کی تعمیر رواں ہفتے شروع ہوجائے گی چیئرمین واپڈا
آپ کے لیے ویسی جس کی آپ نے تیاری کی جو یہاں
یہ ہے حقیقت اگر کسی کو بھی انصاف چاہیے
اور اس سلسلے میں جامعہ حکمت عملی بنائے
پسینے میں شرابور
تو اب آپ کو انھیں جان لینا چاہیے
آغاز بد انجام بد
آج بھی وہ اپنے جبلی اور فطری تقاضوں کا اسیر ہے۔
چیزوں کے نتائج پر نظر نہیں رکھتا
تو کر سکتے ہو۔
مجھے معجزوں پہ یقیں نہیں
تاکہ دونوں ملکوں میں آمدورفت بڑھے۔
ابلاغ کے مختلف ذرائع سے، وہ اس کا اظہار کرتے ہیں۔
وہ سات سال تک ناقابلِ شکست رہا تھا۔
ہیکرز نے کس طرح
بیلجیئم نے انگلینڈ کو شکست دے کر فیفا ورلڈ کپ میں تیسری پوزیشن حاصل کر لی
سونے کے پرانے ڈیزائن کے زیورات کی مانگ کیوں بڑھ گئی
جمہوریت اسی آزادی کی علامت ہے۔
پی ایس ایل کھلاڑیوں کی ڈرافٹنگ کا عمل لاہور سے اسلام اباد منتقل
فیفاورلڈکپکولمبیا اور جاپان نے ناک اٹ رانڈ کیلئے کوالیفائی کرلیا
نواز شریف کی حس مزاح بہت تیز ہے۔
گاڑیوں کی آمدورفت بہت کم ہوتی ہے
حکمران جھوٹ بولتے تھے۔
دوسری درسگاہوں سے فارغ التحصیل ہیں؟
اور ان ظالموں کو باز رکھنے کے لئے سخت سے سخت اقدامات کریں
طیارے میں سیناٹائزنگ کے باعث سفر بہت زیادہ محفوظ ہوجاتا ہے
فلمیں ایسی ہیں جو تیار ہونے کے باوجود
پہنچ کر سوچا اس پر کچھ لکھتے ہیں
شعوری کوشش کااحساس نہیں ہوتا
میں اور میرے دوست اس مہمان نوازی پر ششدر رہ گئے ۔
ہند کو آپکی دعاؤں کی ضرورت ہے بس
فلمی اداکارہ مل کر الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیں
خدا کے عاشق تو ہیں ہزاروں بنوں میں پھرتے ہیں مارے مارے
سوا ل بڑھتے جاتے تھے اور میری پیشانی پر پسینہ بھی دنیا کی ویب سائٹ میرے سامنے کھلی تھی۔
رنج سے خوگر ہوا انساں تو مٹ جاتا ہے رنج
سن کے ستم ظریف نے مجھ کو اٹھا دیا کہ یوں؟
ہمیں خریرِ شرر بافِ سنگ خلعت ہے
ہم نے بار ہا ڈھونڈھا تم نے بار ہا پایا
جب وہ جمالِ دلفروز صورتِ مہرِ نیمروز
ان کی فیملی کو ہمیشہ سلامت اور خوش رکھنا
اسے صبح ازل انکار کی جرأت ہوئی کیوں کر
آج لگتا ہے وہ
پھر یہ ہنگامہ اے خدا کیا ہے
میں پہلے ہی کہہ رہی تھی کہ بڑی سرکار نے مرنا ہے
سوشل میڈیا میں دو نایاب ہرنوں کے شکار
وگرنہ شعر مرا کیا ہے ، شاعری کیا ہے!
لیکن جو چیز سامنے ہے اور ہر ایک کو نظر آتی ہے۔
خوبرویوں نے بنایا ہے اسد بد خو مجھے
ان کا بس چلتا تو ایسا نہ ہوتا۔
صبح موجۂ گل کو نقش بوریا پایا
میں آٹھ منٹ میں زندہ انسان کی کھال کھینچ لیتا ہوں
شب ِ فراق میں یہ حال ہے اذیت کا
ان کے اندر تو گویا دریا امنڈ پڑتے ہیں
غم عشق گر نہ ہوتا غم روزگار ہوتا
میرے بتخانہ میں تو کعبہ میں گاڑو برہمن کو
خاص کر نا آشنا لوگوں کو
اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل مندی مشیر خزانہ کی بروکرز سے ملاقات
لہذا جب یہ تحفہ ملا تو بہت خوشیاں منائی گئیں کہ پاکستان بھاری انڈسٹری کے سفر پہ چل نکلاہے۔
ھو علم چارہ گر کسی ملت کی نمو میں
بلکل صحیح کہا۔
متنازعہ کام انکو کرنے ہوتے
دامِ خالی ، قفَسِ مُرغِ گِرفتار کے پاس
آتش خاموش کی مانند گویا جل گیا
شہہ نشاں ہوگی آہ میری نفس مرا شعلہ بار ہوگا
قلم کی روشنائی نے سیاہ کر دیا مجھے
مرکزی گورننگ باڈی کے اجلاس میں گلگت بلتستان کے عوام کے
ڈر نالہ ہائے زار سے میرے خدا کو مان
یک جہاں گل تختۂ مشقِ شگفتن ہے اسد!
جوشِ قدح سے بزمِ چراغاں کیے ہوئے
تم ان کے وعدے کا ذکر ان سے کیوں کرو غالب!
ضمیر لالہ مۂ لعل سے ہوا لبریز
عدو کے سمعِ رضا میں جگہ نہ پاۓ وہ بات
بہ فیض بے دلی نومیدی جاوید آساں ہے
میں نہیں جانتا دعا کیا ہے
تو برگ گیا ہے نہ وہی اہل خرد را
اس میں کوئی ابہام نہیں پاکستان عالمی برادری کا ایک ذمہ دارملک ہے۔
اس لائحہ عمل کی ناکامی نوشتۂ دیوار ہے۔
میں شادی شدہ ہو۔
خدایا ھو پہچاں جوانوں کو ان کی
ایک خاتون مسافر پر اسی ہزار ڈالر
نے ہاتھ باگ پر ہے نہ پاہے رکاب میں
ان کی نظروں میں عادل ڈار جس نے پلوامہ فدائی حملہ کیا دہشت گرد نہیں ہیرو ہے۔
شوق، ہر رنگ رقیبِ سروساماں نکلا
مُجھ کو اپنے دلِ ناکام پہ رونا آیا
طلعت پھر زور زور سے رونے لگی۔
اگر کج رو ہیں انجم آسماں تیرا ہے یا میرا