Urdu Text
stringlengths
2
73.7k
ہم نے کیا بنا دیا؟
وہ انہیں سفیدی پھری قبروں کی مانند قرار دیتے ہیں۔
زار بند کیلئے استعمال ہونے والا الاسٹک بھی تیل ہی سے بنتا ھے
جَہاں یِہ جانور اپنی خوراک کرنا تلاش میں آنا ہونا
آج مذہبی حلقوں میں حکومت کا کوئی ہم نوا باقی نہیں ہے
ٹےکی قیمت عام دمی کی قوت خرید سے باہر ہونے لگی
دیکھ دیکھ کہ تیرے بغیر میری آنکھیں ایسے ہیں۔
آج دینی مدارس کی سب سے بڑی وکیل جماعت اسلامی ہے۔
اور اس حوالے سے اکثر آپ نے
یہاں ایک اور چھوٹی سی کہانی کی معمولی لائنیں ہیں
اپنی شرٹ کے بٹن بند کرو
علم کی عدالت میں، یہ دونوں مقدمات ثابت نہیں ہیں۔
یوں مصنوعی نہیں رہیں بناوٹ کی عمر مختصر ہوتی ہے۔
دل کو دل سے راہ ہوتی ہے
دو نمبری کی بھی کوئی حد ہوتی ہے۔
انہوں نے اب علم بغاوت اٹھا لیا ہے۔
چیزوں میں وہ خوبصورتی دیکھتا ہوں جو شائد دوسرے نہیں دیکھتے
ملک کے چوٹی کے وکیل بھرتی کیے گئے۔
ان میں سید نور کی تین فلمیں
تحریک انصاف بھی اسی جذبے کے ساتھ نمودار ہوئی تھی۔
سچ تو یہ ہے کہ ہم فضا میں دوسری گیسوں کے اخراج پر تو پابندی لگاسکتے ہیں
تمہیں کافی دیر سے اٹھانا چاہتا تھا۔
اور مداخلت کو مختلف مقامات پر بیان کیا گیا ہے
تم کہاں ہو؟
مجھے لگتا ہے کہ یہ چپ کا روزہ اسی وقت ختم ہو گا۔
مغربی ممالک کی طرف دیکھتے ہیں
ان سے کسی کو مفر نہیں ہو سکتا اب ہر شہر کراچی ہے۔
کفن پر ایدھی اور چھیپا کا مونو گرام
پتلی جیبوں والوں کے مسائل الگ ہیں۔
اگر ان کی یہ سوچ ہے۔
ماہ میر کی ناکامی کے سوال پر انجم شہزاد برہم
یہ رہنے کےلئے بڑی اچھی جگہ ہے
جیسے وہ شطرنج کے بورڈ پہ بیٹھے ہوں۔
حکومت کی مہنگائی کے مارے عوام پر ایک اور بم گرانے کی تیاریاں
آسٹریلیا
ی الحال اس ہنگامی صورتحال میں سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
ایک ہی کپتان کی موجودگی
بیزار کن سوالات مجھ سے برداشت نہیں ہوتے
آدمی یہاں کچھ دیر قیام کرتا ہے۔
الحمرا میں معروف سرائیکی صحافی
ملک میں ہر طرف راوی چین لکھتا ہے
ہاں صحت ٹھیک ہو۔
جیسے ہم جانتے ہیں۔
حسن مرہون جوش بادۂ ناز
سلوک جس سے کیا ہم نے عاشقانہ کیا
اِک تیری دید چِھن گئی مجھ سے
یہ معلوم کرنا مشکل نہیں کہ کس ملک کا کتنا کچرا ھے
سوزش درد دل کسے معلوم
کہ لحد سے لوٹ کے آسکھوں
گرج چمک کے ساتھ چند مقامات پر بارش کی توقع ہے
بُھولے تو یوں کہ گویا کبھی آشنا نہ تھے
اسی انداز سے چل باد صبا آخر شب
میری خاموشیوں میں لرزاں ہے
یہ ہماری ذہنی تندرستی کے لئے خطرہ ہوسکتی ہے
ستم پہ خوش کبھی لطف و کرم سے رنجیدہ
آج ان کی نظر میں کچھ ہم نے
وہ راز جس نے ہمیں راندۂ زمانہ کیا
کیوں کر کہوں لو نام نہ ان کا مرے آگے
بچوں کے انٹرنیٹ کے استعمال کا جائزہ لیا گیا
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ چند دوست کہیں مل بیٹھے
لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیرنے والی مشہور ویڈیو
ورنہ دنیا میں کیا نہیں باقی
مالیاتی خدمات ان کی ضرورتوں کے مطابق ڈھلی ہوں
کون جانے کسی کے عشق کا راز
میں بالکل ٹھیک ٹھاک ہوں
فصل خراب ہونے سے سبزیوں کی قلت ہوگئی
بہت خوب مبشر بھائی کھانا بھی بہت اچھا بناتے ہیں
لوگوں کو معاف کر دینا چاہیے
زندگی میں کامیاب ہونا اتنا مشکل نہیں
ترجمہ فیض احمد فیض نسخہ ہائے وفا
ہو چکا ختم عہدِ ہجر و وصال
بکری کو چارہ ڈال دو
زندگی کو ضرورت کی طرح گزارو، خواہش کی طرح نہیں
تمباکو نوشی کرنے والے کے پھیپھڑے متاثر ہوتے ہیں
شمع غم جھلملاتی رہی رات بھر
ماضی کے تجربات سے سبق سیکھا ہے
ایک امید سے دل بہلتا رہا
گاؤں میں ڈاکٹروں کی کمی ہے
خون عشاق سے جام بھرنے لگے دل سلگنے لگے داغ جلنے لگے
دوسرے پاکستانی علاقوں میں بڑی تعداد میں لیپرڈ موجود ہیں
بی بی سی والے بھی بہت باریک بین ہیں
مگر ہر صبح ہو روز جزا ایسے نہیں ہوتا
تیری مہر و وفا کے باب آئے
بی بی سی اردو کو اردو نہیں آتی تیندوا ہندی میں ہوتاہے
ان سے اچھی غریبِ کی جھونپڑی ہے
وہ مرے ہو کے بھی مرے نہ ہوئے
میری نظر میں وہ ایک با عمل مسلمان ہے
کورونا وائرس کی وبا کے دوران
پاکستانی فلم ساز سٹوڈنٹ اسکر کے لیے نامزد
ہم نے اپنے فرضوں کو پورا کیا۔
جنرل ضیاء الحق آ گئے۔
درد بھی تھا۔
پہلا سبب ان کا ترقی کاماڈل ہے۔
ایک ایسے معاملے میں فیصلہ دینا بہت مشکل ہوتا ہے۔
پس ماندہ ذہن اور سماج کا معاملہ البتہ دوسرا ہے۔
تو پر یشر کے ساتھ کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج ہوتی ہے
باقی بھی گزر جائے گی۔
ہمیں الوداع کیا
آج تو کچھ بھی کھانے کو دل نہیں
زلف ایاز میں۔